کاروبار

پاکستان سے جُڑنے کیلئے چین کا مزید سرمایہ کاری کا فیصلہ

چینی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ صوبہ سنکیانگ میں شاہراہوں کا جال بچھانے کے لیے 24.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

چین کو پاکستان سے بہتر طریقے سے جوڑنے کے لیے چینی حکومت نے مزید 24.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کا فیصلہ کرلیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق چینی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے مسلم اکثریتی والے صوبے سنکیانگ میں شاہراہوں کا جال بچھانے کے لیے 24.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

واضح رہے کہ سلک روڈ اکنامک بیلٹ کے ذریعے دیگر ممالک سے چین کا جو صوبہ جڑے گا وہ سنکیانگ ہوگا لہٰذا چینی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یہاں بہترین سڑکیں تعمیر کی جائیں تاکہ پاکستان اور دیگر ممالک کے درمیان بہتر طریقے سے آمد و رفت ہوسکے۔

مختص کی گئی رقم سنکیانگ میں رواں برس ہی استعمال کی جائے گی جوکہ 2016 کی نسبت 6 گنا زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے تحت گوادر پورٹ سے تجارتی سرگرمیوں کا آغاز

سنکیانگ کے معاشی منصوبہ بندی کے اعلیٰ عہدے دار نے بتایا کہ انفرااسٹرکچر کے نئے منصوبوں کی بدولت علاقے میں سیکڑوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔

سنکیانگ ڈویلمپنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ڈائریکٹر ژینگ چن لن نے بتایا کہ اس خطے میں اس سے قبل اتنے بڑے پیمانے پر کبھی بھی سرمایہ کاری نہیں کی گئی۔

سنکیانگ میں 1.18 ارب ڈالر ریلوے جبکہ 0.7 ارب ڈالر ایوی ایشن کے شعبے میں بھی خرچ کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت سنکیانگ کے 40 فیصد شہر اور قصبے ایسے ہیں جو ہائی وے کے ذریعے منسلک نہیں۔

ژینگ کا کہنا ہے کہ 'ہائی ویز کے بغیر سنکیانگ کا تیل، کوئلہ اور زرعی اجناس بہتر طریقے سے صوبے سے باہر نہیں جاسکتا اور ذرائع نقل و حمل ہموار نہ ہونے کی وجہ سے لاگت بھی کئی گنا بڑھ جائے گی'۔

مزید پڑھیں: سی پیک میں تیسرے ملک کی شمولیت پر غور کرسکتے ہیں، چین

فی الوقت صرف ایک ہائی وے ایسی ہے جو سنکیانگ کو چین کے دیگر مشرقی حصوں سے جوڑتی ہے اور وہ سڑکیں جو اس وقت چین کے پڑوسی ممالک کو سنکیانگ سے جوڑتی ہیں وہ اس قابل نہیں کہ مستقبل میں ہونے والی تجارتی سرگرمیوں کا بوجھ برداشت کرسکیں۔

ژینگ کا کہنا ہے کہ بہتر ٹرانسپورٹیشن کے بغیر سلک روڈ اکنامک بیلٹ کے تحت سنکیانگ کا معاشی حب بننا ممکن نہیں لہٰذا سنکیانگ کو اس چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

چینی حکومت اکنامک بیلٹ کے حوالے سے سنکیانگ کو انتہائی اہم تجارتی مرکز تصور کرتی ہے جس کی سرحدیں قازقستان، پاکستان اور منگولیا سے ملتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین: سنکیانگ کی سرحد پر پابندیاں مزید سخت

واضح رہے کہ سلک روڈ اکنامک بیلٹ چینی صدر شی جن پنگ کا 'ایک خطہ ایک سڑک' وژن کا حصہ ہے جو انہوں نے 2013 میں پیش کیا تھا اور اس کا مقصد قدیم تجارتی راہداری کو بحال کرنا ہے۔

اس سلسلے میں چین پاکستان میں بھی چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر 46 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔