لائف اسٹائل

15 بہترین مسٹری فلمیں

یہ لوگوں میں اتنی مقبول ہوتی ہیں کہ ان کو پسند کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور اکثر یہی ٹاپ ریٹڈ بھی ثابت ہوتی ہیں۔

15 بہترین مسٹری فلمیں، جن کا جادو مسحور کردے



ایسا کون ہوگا جسے سسپنس اور مسٹری سے بھرپور فلمیں پسند نہ ہوں جو کہ درحقیقت تھرلر اور کرائم فلموں کی صنف کا حصہ ہوتی ہیں۔

مگر یہ لوگوں میں اتنی مقبول ہوتی ہیں کہ ان کو پسند کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور اکثر یہی ٹاپ ریٹڈ بھی ثابت ہوتی ہیں۔

یہ ایسی فلمیں ہوتی ہیں جو شروع سے لوگوں کے اندر تجسس پیدا کرتی ہیں جو کہانی آگے بڑھنے سے ساتھ بڑھ جاتا ہے اور اختتام چونکا دیتا ہے۔

عام طور پر یہ فلمیں غیر حل شدہ قتل کے مقدمات اور معموں پر گھومتی ہیں اور یہاں ہم نے ایسی ہی چند بہترین فلموں کو ایک جگہ اکھٹا کردیا ہے، جن میں یقیناً متعدد فلمیں شامل نہیں، تاہم آپ ان کے بارے میں کمنٹس میں ہمیں بتا سکتے ہیں۔

مول ہولینڈ ڈرائیو، 2001 (Mulholland Drive)

اسکرین شاٹ

رائٹر اور ڈائریکٹر ڈیوڈ لنچ کی اس فلم کو بی بی سی نے 21 ویں صدی کی اب تک کی سب سے بہترین فلم قرار دیا ہے، جو ایک ابھرتی ہوئی اداکارہ کی کہانی پر مبنی ہے جو نئی نئی لاس اینجلس آتی ہے جہاں اس کی دوستی بے خوابی کی شکار خاتون سے ہوجاتی ہے، جس کے بعد ایک دلچسپ کہانی کا آغاز ہوتا ہے۔

سیون، 1995 (Se7en)

اسکرین شاٹ

اگر یہ کہا جائے کہ یہ فلم چند بہترین مسٹری اور تھرلر فلموں میں سے ایک ہے تو غلط نہیں ہوگا، جس میں بریڈ پٹ اور مورگن فری مین نے مرکزی کردار کیے ہیں، یہ پولیس کے دو اہلکاروں کی کہانی ہے جو کہ ایک سیریل کلر کی تلاش کررہے ہوتے ہیں، اس فلم کا اختتام ایسے ٹوئیسٹ پر ہوتا ہے جو کہ آپ کو طویل عرصے تک بھول نہیں سکے گا۔

شٹر آئی لینڈ، 2010

اسکرین شاٹ

ڈائریکٹر مارٹین اسکورسیز کی یہ سائیکلوجیکل تھرلر فلم لیونارڈو ڈی کیپریو کی بہترین فلموں میں سے ایک ہے جس کی کہانی کے لیے 2003 میں شائع ہونے والے ڈینیس لیہانے کے اسی نام کے ناول کا انتخاب کیا گیا۔ اس فلم میں لیونارڈو نے ایک یو ایس مارشل کا کردار ادا کیا تھا جو شٹر آئی لینڈ کے سائیکاٹرک ادارے کی تفتیش کررہا ہوتا ہے۔

زوڈک، 2007 (Zodiac)

اسکرین شاٹ

یہ ایک مسٹری تھرلر فلم ہے جو 1986 کی ایک نان فکشن ناول ہر مبنی ہے، جس میں ایک قاتل زوڈک کی تلاش کو دکھایا گیا ہے جو سان فرانسسکو کے علاقے بے ایریا میں 1960 اور 70 کی دہائی میں قتل کرتا تھا، جس کے دوران وہ خطوط کے ذریعے پولیس پر طنز کرتا۔ اس فلم کی ہدایات ڈیوڈ فنچر نے دیں جبکہ اسکرین پلے جیمز وینڈربیلٹ نے تحریر کیا۔

سائیکو، 1960 (Psycho)

اسکرین شاٹ

تھرلر فلموں کو پسند کرنے والا کون فرد ہوگا جس نے اس فلم کو نہ دیکھا ہو۔ الفریڈ ہچکاک کی ڈائریکشن میں بننے والی اس فلم کو سب سے بہترین تھرلر فلم بھی کہا جاتا ہے جو ایک مسٹری کے اوپر گھومتی ہے جس کے کچھ مناظر کو اب تک فراموش نہیں کیا جاسکا ہے ، یہ فلم اسی نام سے شائع ہونے والے رابرٹ بلوک کے ناول پر مبنی تھی۔

دی سکستھ سنس، 1999 (The Sixth Sense)

اسکرین شاٹ

گر آپ نے اس فلم کو نہیں دیکھا تو ایک بار ضرور دیکھ لیں، جو ہوسکتا ہے کہ شروع سے لے کر آخر تک آپ کو دلچسپ تو لگے مگر اسے بہترین قرار دینا مشکل ہو مگر جب اس کا اختتام ہوتا ہے تو آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ آپ نے فلم کی کہانی کو سمجھا بھی تھا یا نہیں، ہم اختتام تو نہیں بتاتے مگر 1999 کی یہ فلم ایک ماہر نفسیات اور بچے کے گرد گھومتی ہے جو مردوں کو دیکھنے اور بات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دی گرل ود ڈریگن ٹیٹو، 2011 (The Girl with the Dragon Tattoo)

پبلسٹی فوٹو

اس فلم کی کہانی ایک صحافی کے گرد گھومتی ہے جو ایک ہیکر کے ساتھ ایسی خاتون کی تلاش کرتا ہے جو چالیس سال سے لاپتہ ہے، اس تلاش کے دوران انہیں مسلسل معموں کا سامنا ہوتا ہے اور وہ مشکل حالات میں پھنس جاتے ہیں۔ ڈائریکٹر ڈیوڈ فنیچر کی اس فلم میں ڈینئیل گریک نے مرکزی کردار ادا کیا جبکہ یہ سٹیگ لارسن کے ناول سے ماخوذ تھی۔

سا، 2004 (Saw)

اسکرین شاٹ

فلم میں بار بار آنے والے دہشتناک موڑ دیکھنے والوں کا خوف آخر تک بڑھاتے رہتے ہیں اور موت کے جالوں سے بھرپور یہ سائیکو تھرلو فلم آپ کو کئی بار پیچ و تاب کھانا پڑسکتے ہیں ، مگر اس کے بعد ہنسی بھی آسکتی ہے مگر پھر آپ پر جلد دہشت کی ایک لہر کا غلبہ ہونے لگتا ہے جو اس میں مشکلات کا سامنا کرنے والے افراد کو دیکھ کر مزید بڑھ جاتا ہے۔

گون گرل، 2014 (Gone Girl)

اسکرین شاٹ

یہ ایک جوڑے کے گرد گھومتی ہے جس میں بیوی اچانک کہیں غائب ہوجاتی ہے اور میڈیا کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہے، پولیس اور میڈیا کا شک شوہر پر ہوتا ہے اور یہ سوال کیا جانے لگتا ہے کہ کیا اس نے اپنی بیوی کو قتل کردیا ہے، یہی سے کہانی مختلف پیچ و خم کے ساتھ آگے بڑھتی ہے اور دیکھنے والوں کی توجہ ایک لمحے کے لیے اسکرین سے ہٹنے نہیں دیتی۔

سورس کوڈ، 2011 (Source Code)

اسکرین شاٹ

جب آپ اس فلم کو دیکھنا شروع کرتے ہیں تو یہ فوری طور پر واضح ہوجاتا ہے کہ یہ انتہائی منفرد کہانی پر مشتمل ہے جو کہ بالکل ہی تصوراتی دنیا کو پیش کرتی ہے، جس میں نہ صرف حال اور ماضی کے واقعات کو دکھایا جاتا ہے بلکہ اس کا اختتام بھی انتہائی انوکھا ہے جو لوگوں کو اپنی نشست سے ہلنے نہیں دیتا۔

ایل اے کانفیڈنشنل، 1997 (L.A. Confidential)

پبلسٹی فوٹو

ایک ناول پر مبنی اس فلم میں لاس اینجلس شہر کے پولیس اہلکاروں کی کہانی بیان کی گئی ہے جس میں تجسس، مسٹری اور سپسنس عروج پر ہے جو مختلف قتل کے واقعات کی تحقیقات کرتے ہوئے غیرمتوقع موڑ پر کھڑے ہوجاتے ہیں۔

ٹوائیلو منکی، 1995 (Twelve Monkeys)

اسکرین شاٹ

یہ ایک تصوراتی کہانی پر مبنی فلم ہے جس میں مستقبل کی ایسی دنیا کا نقشہ پیش کیا گیا ہے جو کہ ایک پراسرار بیماری کے نتیجے میں تباہ ہوجاتی ہے، جس پر ایک قیدی کو ٹائم ٹریول کے ذریعے ماضی میں بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ انسان کے بنائے ہوئے وائرس کے بارے میں معلومات اکھٹا کرسکے، یہ ایک دلچسپ اور مسٹری فلم ہے جو آپ کو ضرور پسند آئے گی۔

The Illusionist، 2006

اسکرین شاٹ

یہ انیسویں صدی کے عہد کی کہانی ہے جس میں ایک جادوگر اپنی قابلیت سے ایسی خاتون کی محبت جیتنے کی کوشش کرتا ہے جو کہ اعلیٰ سماجی رتبے کی حامل ہوتی ہے، جس کی منگنی ایک شہزادے سے ہوجاتی ہے مگر وہ جادوگر ایسا کمال دکھاتا ہے کہ لوگ دیکھتے رہ جاتے ہیں۔

دی گیم، 1997 (The Game)

پبلسٹی فوٹو

ایک ایسے انتہائی امیر شخص کی کہانی ہے جو سان فرانسسکو کا بینکر ہوتا ہے مگر بہت زیادہ تنہا ہوتا ہے یہاں تک کہ اپنی سالگرہ بھی اکیلے مناتا ہے، اس کی 48 ویں سالگرہ پر اس کا طویل عرصے سے غائب بھائی اچانک واپس آتا ہے اور اسے ایک جگہ کا کارڈ دیتا ہے جہاں جانے پر مرکزی کردار کو عجیب و غریب اور پراسرار واقعات کا سامنا ہوتا ہے جو کہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔

انسیپشن، 2010 (Inception)

اسکرین شاٹ

ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان نے بیٹ مین سیریز سے لوگوں کے دل و دماغ جیتے مگر ان کی حقیقی مہارت کا ثبوت 2010 کی یہ فلم ہے۔ ذہن گھما دینے والی اس سائنس فکشن فلم کو 21 ویں صدی کی اس زمرے میں سب سے بہترین کاوش بھی قرار دیا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ صرف سائنس فکشن ہی نہیں بلکہ ڈراما، تھرلر اور دیگر کیٹیگریز میں بھی شامل کی جاسکتی ہے۔ اس کا دل لیونارڈو ڈی کیپرو کا کردار ہے جو اداروں کی معلومات چرانے میں مہارت رکھتا ہے۔