دنیا

امریکا: عدالت میں ٹرمپ انتظامیہ کی درخواست مسترد

انتظامیہ نے عدالت میں تارکین وطن پر پابندی کے فیصلے کو برقرار اور عدالتی حکم معطل کرنے کی درخواست کی تھی۔

واشنگٹن: امریکا کی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کی وہ درخواست مسترد کردی، جس میں عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ تارکین وطن پر پابندی کے پروگرام کو معطل کرنے کے وفاقی عدالت کے احکامات کو معطل کیا جائے۔

محکمہ انصاف نے سان فرانسسکو کی اپیل کورٹ میں واشنگٹن کی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست کی تھی، جس میں عدالت نے تارکین وطن پر پابندی والے احکامات کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔

گزشتہ روز بھی واشنگٹن کی ایک اور عدالت کے جج جیمز رابرٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس ایگزیکٹو آرڈر کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا، جس کے بعد ہفتہ 4 فروری کو محکمہ انصاف نے نظرثانی درخواست دائر کی، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 جنوری کوایران، یمن، شام، لبیا، سوڈان، عراق اور صومالیہ کے شہریوں پر 4 ماہ تک امریکا آمد پر پابندی عائد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سفری پابندیوں سے متعلق ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر معطل

ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف خود امریکی ریاستیں اٹھ کھڑی ہوئیں، واشنگٹن اور منی سوٹا ریاست کی درخواست پر گزشتہ روز امریکی عدالت نے صدارتی ایگزیکٹو آرڈرز کو عارضی طور پر معطل کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد ہوم لینڈ سیکیورٹی نے عدالتی احکامات پر عمل کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے’ اے ایف پی‘ کے مطابق سان فرانسسکو کی عدالت کے ججز مائیکل فرڈی لینڈ نے محکمہ انصاف کی درخواست مسترد کرنے کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔

اس سے قبل خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی) نے بتایا تھا کہ امریکا کے محکمہ انصاف کی جانب سے ہفتہ 4 فروری کو سان فرانسسکو کی 9 سرکٹ اپیل کورٹ میں دائر کی گئی نظرثانی کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ قومی سلامتی کی حفاظت کے لیے غیر ملکیوں کے اخراج یا داخلے سے متعلق فیصلہ کرنا صدر کا استحقاق ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے عدالت سے درخواست کی کہ’ ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کو روکنے والے عدالتی احکامات کو روکا جائے‘۔

خبر رساں ادارے کے مطابق نظرثانی کی اپیل کی سماعت 3 رکنی بینچ نے کی۔

مزید پڑھیں: 'سفری پابندیوں سے متعلق عدالتی فیصلہ مضحکہ خیز'

خیال رہے کہ واشنگٹن کی عدالت کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کو معطل کیے جانے کے حکم پر فوری عمل کرتے ہوئے محکمہ خارجہ نے غیر ملکیوں کے ویزوں کی منسوخی کے احکامات واپس لے لیے جبکہ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کا بھی کہنا تھاکہ وہ بھی ایئرلائنز کو یہ ہدایات نہیں دے رہی کہ ٹرمپ کے انتظامی حکم سے متاثر ہونے والے افراد کو طیارے میں سوار ہونے سے روکا جائے۔

ٹرمپ کے حکم کے بعد تقریباً 60 ہزار غیر ملکیوں کے امریکی ویزے منسوخ کردیے گئے تھے، جب کہ امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں متنازع فیصلے کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔