’پاکستانی شہریوں پر پابندی کا کوئی ارادہ نہیں‘
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے پاکستانی شہریوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے والے ممالک کی فہرست میں مزید ممالک کو شامل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کئی افواہیں گردش کر رہی ہیں اور اس حوالے سے جلد کچھ ہونے والا ہے، انہیں اس کا علم نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ’جن ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگائی گئی، وہ امریکی حکام کو وہ معلومات فراہم نہیں کر رہے تھے جو امریکا کا سفر کرنے والے وہاں کے شہریوں سے متعلق طلب کی جارہی تھیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے امیگریشن قوانین مزید سخت کرنے کا عندیہ دے دیا
ان کا کہنا تھا کہ ’دیگر ممالک کے حکام، جن میں پاکستان، افغانستان اور لبنان شامل ہیں، مطلوبہ معلومات فراہم کر رہے ہیں۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ ’اگر اس میں تبدیلی ہوتی ہے تو ان ممالک یا دیگر ممالک کو فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔‘
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے 27 جنوری 2017 کو ایک ایگزیکٹیوآرڈر کے ذریعے تارکین وطن کے داخلے کا پروگرام معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا آمد پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے امریکیوں کی دہشت گرد حملوں سے حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
مزید پڑھیں: 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی
ڈونلڈ ٹرمپ کے ایسے متنازع احکامات کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا، جب کہ انٹرنیٹ ٹیکنالوجی اور سوشل ویب سائٹس کی مشہور کمپنیوں گوگل اور فیس بک نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر خدشات کا اظہار کیا۔
پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اہم اتحادی ہے، لیکن گزشتہ چند سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتماد کی فضا میں اضافہ ہوا ہے۔