پاکستان

پشاور میں 'آئس نشے' کارجحان بڑھنے لگا

آئس نشہ پشاور میں 15 سو سے 3 ہزار روپے میں دستیاب ہے، پولیس نے اس کے عادی افراد اور ڈیلرز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا۔

پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں آئس نشے کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، جس کے بعد اس نشے کے عادی افراد اور ڈیلرز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا گیا ہے۔

سی سی پی او طاہر خان کے مطابق پولیس اس بڑھتے ہوئے زہر کی روک تھام کے لیے سرگرم ہے اور گذشتہ 2 ماہ کے دوران 2 درجن کے قریب آئس نشے کے ڈیلروں اور عادی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

پولیس نے آئس نشے کے ڈیلروں اور عادی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا ہے—۔فوٹو/ حسن فرحان

آئس نشہ پشاور میں 15 سو سے 3 ہزار روپے میں دستیاب ہے جبکہ اس کے عادی افراد کا تعلق زیادہ تر کارخانو مارکیٹ، یونیورسٹی روڈ، حیات آباد، گلبہار اور پھندو سے بتایا جاتا ہے۔

پشاور کی کارخانو مارکیٹ میں آئس نشے کا مواد با آسانی دستیاب ہے، جس سے شہر کے دیگر علاقوں کو بھی یہ نشہ سپلائی کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئس نشے کی لت کا زیادہ تر شکار نوجوان طبقہ ہے، جن میں مختلف جامعات کے طلبہ کی بڑی تعداد بھی شامل ہیں۔

طاہر خان نے بتایا کہ اس سے قبل آئس نشے کے عادی افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے میں مشکلات پیش آتی تھیں، کیونکہ اس حوالے سے کوئی دفعات نہیں تھیں تاہم اب صوبائی حکومت نے آئس نشے کو بھی اینٹی نارکوٹکس ایکٹ میں شامل کردیا ہے۔

آئس ایک مہلک نشہ ہے، جو پشاور میں تیزی سے لوگوں کو اپنا عادی بنارہا ہے۔

اس حوالے سے ماہرین نفسایت خالد مفتی نے بتایا کہ ان کے پاس آئس نشے کے عادی بہت سے افراد آتے ہیں، گزشتہ برس ان کے پاس کل 133 کیسز آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر نشہ آور اشیاء کے مقابلے میں آئس کے اثرات زیادہ تباہ کن ہیں۔

خالد مفتی نے انکشاف کیا کہ پشاور میں طبقہ اشرافیہ کی کچھ خواتین بھی اس نشے کی عادی ہیں۔

آئس جسے مہلک نشے کی روک تھام کے لیے پولیس کی کاوشیں اپنی جگہ تاہم اینٹی نارکوٹکس فورس، غیر سرکاری تنظیموں اور عوام کو بھی اس حوالے سے کردار ادا کرنا ہوگا۔

آئس نشہ کیا ہے؟

آئش نشہ کرسٹل کی شکل میں ہوتا ہے، جس کے عادی افراد اسے پگھلا کر بوتل میں ڈالتے ہیں، جس کے نیچے آگ جلائی جاتی ہے اور پھر اس میں اسٹرا لگا کر اس میں سے نکلنے والا دھواں کھینچا جاتا ہے۔

اس نشے کے عادی افراد کے مطابق ہیروئن اور دیگر نشے کے مقابلے میں اس میں زیادہ مزہ ہوتا ہے، یہ انسان کو متحرک کردیتا ہے اور اس کی نیند اڑ جاتی ہے۔

تاہم ماہرین نفسیات کے مطابق آئس کے اثرات بہت زیادہ تباہ کن ہیں، اس سے انسان کا حافظہ کمزور ہوجاتا ہے، دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، موڈ ایک دم سے خراب ہوجاتا ہے اور غصہ بہت آتا ہے۔