امریکا: امیگریشن احکامات پر گوگل اور فیس بک کو تشویش
نیو یارک: انٹرنیٹ ٹیکنالوجی اور سوشل ویب سائٹس میں منفرد مقام رکھنے والی 2 امریکی کمپنیوں گوگل اور فیس بک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن احکامات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تارکین وطن پر پابندی سے امریکا نئے ٹیلنٹ سے محروم ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگریکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے تارکین وطن کے پروگرام کو 4 ماہ کے لیے معطل کرکے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی۔
ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو 120 دن (یعنی 4 ماہ) کے لیے معطل کردیا گیا،جب کہ ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کو 90 دن (یعنی 3 ماہ) تک امریکا کے ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔
اس فیصلے کے بعد سوشل ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے امگریشن قوانین اور تارکین وطن پر پابندیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فیس بک پر پوسٹ شیئر کی۔
مارک زکربرگ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا، 'ہمیں اس ملک کو محفوظ رکھنا ہے، لیکن اس سلسلے میں ہمیں ان لوگوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو اصل میں امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان لوگوں پر توجہ دینی چاہیے جو لوگوں کے لیے خطرہ ہیں اور امریکا کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں، جبکہ یہاں ایسے بھی سیکڑوں لوگ غیر قانونی طور پر مقیم ہیں، جو امریکا کو کوئی نقصان نہیں پہنچا رہے لیکن انھیں ڈی پورٹ ہونے کا خدشہ ہے'۔
زکربرگ کا مزید کہنا تھا کہ 'میرے آباؤ اجداد جرمنی، آسٹریا اور پولینڈ سے آئے جبکہ میری اہلیہ کا خاندان چین اور ویت نام سے بحیثیت پناہ گزین امریکا آیا'، انھوں نے کہا کہ 'ہمیں پناہ گزینوں کے لیے اور ان لوگوں کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھنے چاہئیں، جن کو مدد کی ضرورت ہے'۔
مزید پڑھیں:7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی
ساتھ ہی انھوں نے لکھا کہ 'چند سال قبل میں ایک مقامی مڈل اسکول میں پڑھایا کرتا تھا، جہاں میری کلاس کے بہترین طالب علم وہ تھے، جو یہاں غیر قانونی طور پر مقیم ہے، وہ بھی ہمارا مستقبل ہیں'۔
مارک زکربرگ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر نے انھیں ذاتی حیثیت میں متاثر کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکم نامہ فیس بک کے کاروبار پر بھی اثر انداز ہوگا۔