پاکستان

مردم شماری: 2 لاکھ فوجی اہلکار تعینات کرنے کی منظوری

فوجی جوان مردم شماری کے دوران سیکیورٹی سمیت دیگر ذمہ داریاں نبھائیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک میں رواں بر س ہونے والی چھٹی مردم شماری کے لیے 2 لاکھ فوجی اہلکار تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف نے چھٹی مردم شماری کی سیکیورٹی کے لیے فوجی جوانوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فوجی جوان مردم شماری کے دوران سیکیورٹی سمیت دیگر ذمہ داریاں بھی نبھائیں گے۔

خیال رہے کہ 19 سال کی تاخیر کے بعد ملک میں چھٹی مردم شماری کا پہلا مرحلہ رواں برس مارچ میں شروع ہوگا۔

ادارہ برائے شماریات کے مطابق مردم شماری کا پہلا مرحلہ ملک کے چاروں صوبوں میں بیک وقت شروع ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ-اپریل میں مردم شماری کی مشروط تاریخ مسترد

ادارہ شماریات کے سربراہ آصف باجوہ نے رواں ماہ 2 جنوری کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں خیبرپختونخوا کے پشاور اور مردان جب کہ پنجاب کے فیصل آباد، سرگودھا اور ڈیرہ غازی خان میں مردم شماری ہوگی۔

آصف باجوہ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں صوبہ سندھ کے کراچی اور حیدرآباد، بلوچستان کے کوئٹہ، ژوب ،سبی اور مکران جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پہلے مرحلے میں مردم شماری کرائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: مردم شماری: حکومت نے بالآخر نوٹیفکیشن جاری کردیا

خیال رہے کہ پہلے وفاقی حکومت نے مارچ 2016 میں مردم شماری کا اعلان کیا تھا، جس پر عمل نہ ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا تھا، عدالتی احکامات کے بعد مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی) کے اجلاس میں مارچ 2017 میں مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ گھرانوں کی تعداد اور مردم شماری کے عمل کو ایک ساتھ شروع کیا جائے جبکہ مردم شماری کے عمل کو دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں مردم شماری کا عمل 2008 سے التواء کا شکار ہے، آخری بار ملکی آبادی کا اندازہ 1998 میں لگایا گیا تھا۔