’ملتان میں ابھی میٹرو بس کی ضرورت نہیں تھی‘
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ملتان میں میٹرو بس کے افتتاح اور ملک کو درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 'میٹرو بس' اچھا پروجیکٹ ہے لیکن محدود وسائل میں پاکستان کو اس وقت پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہے یا موٹر وے کی ؟
ڈان نیوز کے پروگرام "نیوز آئی" میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پانی کے تنازعے پرہندوستان کے ساتھ مسائل اور صوبوں کے درمیان جھگڑے پیداہو رہے ہیں۔
رہنماء پی ٹی آئی کے مطابق ملتان شہر کے مسائل کے حل کے لئے پیسہ درکار ہے لیکن ہماری ترجیح میٹرو نہیں بلکہ شہر کا ناقص سیوریج کا نظام، پینے صاف پانی ، تعلیم اور صحت ہیں، اگرکراچی میں میٹرو منصوبہ بنایا جاتا تو بات منطقی تھی لیکن ملتان میں ابھی اس کی ضرورت نہیں تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میٹرو منصوبے پر لگائے گئے 30 ارب روپے سے شہر کی شکل بدلی سکتی تھی ملک میں اگر وسائل محدود ہوں وہاں ترجیحات کا تعین کیا جانا چاہیئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بجلی کے کارخانے حکومت ضرور بنائے مگر جو ملک تیل درآمد کرتا ہے اس کے لیے تیل سے چلنے والے کارخانے بنانا فائدہ مند ہے یا ہائیڈرل پاور کے قدرتی وسیلے کو استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے ؟
پروگرام میں موجود حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنماء مصدق ملک نے اس معاملے پر حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کو جو کام عوام کی فلاح وبہبود کے لئے سمجھ آرہا ہے وہ ہم کر تے چلے جا رہے ہیں اور ملک میں جہاں بھی میٹرو منصوبہ گزر رہا ہے ہم الیکشن جیت جاتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:28ارب 88کروڑ کی لاگت، ملتان میٹرو بس کا افتتاح
انھوں نے مزید کہا کہ گذشتہ حکومتوں نے بجلی کے کارخانے نہیں لگائے ہم لگا رہے ہیں۔ نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام متعارف کروایا ، 30 ہسپتالوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے اس کے علاوہ بھی ملک بھر میں ترقیاتی کام جاری ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ملتان میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے ملتان 'میٹرو بس' سروس کا آغاز کیا ، تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاست نہیں بلکہ خدمت اور عوام کا حق میٹرو کا تحفہ دینے آئے ہیں۔
اس دوران حریف سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملتان میں آکر دیکھیں یہ نیا پاکستان ہے۔
یاد رہے کہ ملتان میں میٹرو بس منصوبے سے شہر کے 25 لاکھ افراد مستفید ہوں گے،عوامی فلاح کے اس منصوبے پر 28 ارب 88 کروڑ لاگت آئی ہے، 18.5 کلو میٹر طویل ٹریک اور 21 اسٹیشنز پر مشتمل اس بس سروس کا کرایہ 20 روپے ہو گا ۔