لائف اسٹائل

بھارتی فیشن شو میں پہلی بار مخنث ماڈل کی انٹری

انجلی لاما کے مسائل اور چیلنجز بھی اسی نوعیت کے تھے جس کا سامنا پاکستانی مخنث ماڈل کامی سد کو کرنا پڑا تھا۔

حال ہی میں پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل کامی سد نے ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھ کر اپنے اس اقدام سے خواجہ سراؤں کے حق میں آواز بلند کی تھی اور اب اسی نوعیت کی خبر پڑوسی ملک بھارت سے ہے جہاں پہلی بار کوئی خواجہ سرا ماڈل ریمپ پر واک کرکے ایک نئی تاریخ رقم کرنے والی ہے۔

انجلی لاما کا تعلق ویسے تو نیپال سے ہے لیکن اگلے ماہ فروری میں ممبئی میں ہونے والے ایک فیشن شو میں ریمپ پر جلوہ گر ہو کر وہ بھارت میں خواجہ سراؤں کے لیے ماڈلنگ انڈسٹری کے دروازے کھول دیں گی۔

انجلی کا تعلق نیپال سے ہے—فوٹو بشکریہ: انجلی لاما فیس بک

انجلی لاما کے مسائل اور چیلنجز بھی اسی نوعیت کے تھے جس کا سامنا پاکستانی مخنث ماڈل کامی سد کو کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کامی سد: پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو میں انجلی لاما کا کہنا تھا کہ امتیاز اور مسترد کیے جانے کی وجہ سے انہیں آغاز میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب فیشن انڈسٹری میں آمد کے بعد انہیں لوگوں کا کافی مثبت برتاؤ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

—فوٹو بشکریہ: انجلی لاما فیس بک

انجلی لاما کے مطابق جب ان کے گھر والوں کو علم ہوا کہ وہ خواجہ سرا کے طور پر زندگی گزار رہی ہیں تو ان کے گھر والوں نے ان سے تمام تعلقات ختم کردیئے۔

وہ کہتی ہیں کہ نیپال میں پہلے کی نسبت اب خواجہ سراؤں کے حقوق کو اہمیت دیئے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ پڑوسی ملک بھارت میں بھی خواجہ سراؤں کے لیے نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ تو مقرر ہے لیکن اس پر عملدرآمد کم ہی ہوتا ہے.