پاکستان

'پاناما لیکس پر فیصلہ اسی مہینے میں آجائے گا'

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ 2018 تک نواز شریف ملک کے وزیراعظم نہیں رہیں گے۔

اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سرپم کورٹ میں زیر سماعت پاناما لیکس کیس کا فیصلہ اسی مہینے جنوری میں آجائے گا، جبکہ وزیراعظم نواز شریف کسی صورت بھی احتساب سے نہیں بچ سکتے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے وہ اپنا ایک نئے انداز میں پیش کرنے جارہے ہیں اور اگر عدالت نے کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا تو وہ اُس میں بھی پیش ہوں گے۔

ان کہنا تھا کہ 'اس وقت کرپشن کا راستہ ججز نے ہی روکنا ہے، لہذا میں امید ہے مقدمے میں پیشرفت ہونا شروع جائے گی، کیونکہ اب جو دستاویزات ن لیگ کی جانب سے جمع کروائی جائیں گی ان میں ہر صفحے پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دستخظ موجود ہیں اور یہ ثابت ہوجائے گا کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کی'۔

انھوں نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف 2018 تک ملک کے وزیراعظم نہیں رہیں گے اور چاہے یہ تبدیلی انتخابات کے ذریعے آئے یا کسی اور طرح سے، لیکن اس سے پہلے ہی ان کی حکومت ختم ہوجائے گی۔

اس سوال پر کہ تحریک انصاف اب ایک مرتبہ پھر سڑکوں کا رُخ کرنے جارہی ہے تو کیا آپ بھی عوامی عدالت میں جائیں گے؟ تو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ 'جیسے ہی پاناما لیکس کا معاملہ ختم ہوگا وہ بھی سڑکوں پر جائیں گے اور عوام کو بتایں گے کہ جو وعدہ انھوں نے کیا تھا اسے پورا کردیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خلاف دائر درخواستوں کی گذشتہ سماعت کے دوران نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنا تحریری جواب جمع کرادیا، جس میں انھوں نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: مریم نواز نے تمام الزامات مسترد کردیئے

یاد رہے کہ 4 جنوری سے پاناما کیس پر درخواستوں کی سماعت سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں قائم نیا 5 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے جبکہ نئے چیف جسٹس 5 رکنی لارجر بینچ کا حصہ نہیں۔

لارجر بینچ میں جسٹس آصف کھوسہ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس گلزار احمد شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)،جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی پی)، عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل)، جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

'آصف زرداری اور نواز شریف آپس میں ایک ہیں'

شیخ رشید نے پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ جانے کو ایک غلط فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ اس بات سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ زرداری اور نواز شریف آپس میں ایک ہیں اور وہ صرف اپنی دوستی نبھانے کیلئے قومی اسمبلی میں جاررہے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اگر سڑکوں پر آتے تو وہ نواز شریف کیلئے مسئلہ بن سکتے تھے، لہذا یہ فیصلہ آصف زرداری نے کیا جو اس وقت بلاول پر بھاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری اور بلاول کا الیکشن لڑنے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ 'پارلیمنٹ میں جانے سے کچھ فرق نہیں پڑے گا اور میں سمجھتا ہوں پیپلز پارٹی سیاسی طور پر پہلے سے زیادہ کمزور ہوجائے گی، کیونکہ زرداری اپنے آپ کو بچانے کیلئے اسمبلی میں آرہے ہیں، لیکن اگر نواز شریف کسی مشکل میں آگئے تو دونوں ہی نہیں بچیں گے'۔

واضح رہے کہ 27 دسمبر کو پاکستان کی واحد خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 9 ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ 'میں نواب شاہ سے اپنی بہن عذرا فضل پیچوہو کی نشست پر جبکہ بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ سے ایاز سومرو کی نشست پر انتخابات میں حصہ لیں گے اور اسی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گے'۔