دنیا

فلپائن کی جیل پر حملہ ،158 قیدی فرار

100 کے قریب مسلح باغیوں نے جیل پر علی الصبح حملہ کیا، جوابی کارروائی میں 6 قیدی اور ایک گارڈ ہلاک ہوگئے۔

فلپائن کی جیل پر حملہ ،158 قیدی فرار

ویب ڈیسک


کیداپاوان: فلپائن میں 100 کے قریب مسلح افراد نے ایک جیل پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تقریباً 158 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کے صوبے کوٹا باٹو کے شہر کیدا پاوان میں واقع شمالی کوٹا باٹو جیل پر مسلح افراد نے بدھ کو علی الصبح حملہ کیا۔

اس جیل میں مجموعی طور پر 1500 کے قریب قیدی موجود ہیں — فوٹو / رائٹرز

پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں سے نمٹنے کے لیے پولیس اور فوج کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی اور فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جوابی کارروائی میں 6 قیدی ہلاک ہوگئے جن میں سے پانچ وہ قیدی تھے جو فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے جبکہ باغیوں کی فائرنگ سے ایک گارڈ بھی ہلاک ہوگیا۔

فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 قیدی ہلاک بھی ہوئے— فوٹو / رائٹرز

کیدا پاوان کے پولیس چیف سپرنٹنڈنٹ لیو اجیرو نے بتایا کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں کا تعلق کالعدم بینگ سامورو اسلامک فریڈم فائٹرز اور مورو اسلامک لبریشن فرنٹ سے منحرف ہونے والے دھڑے سے ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جیل پر حملے کی وجہ سے تقریباً 158 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور قریبی جنگلوں میں چھپ گئے ہیں جن کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

جیل کے اطراف گھنا جنگل ہونے کی وجہ سے قیدیوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہے — فوٹو / اے پی

ان کا کہنا تھا کہ گھنے جنگل کی وجہ سے فرار ہونے والے قیدیوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اسے فلپائن کی تاریخ میں جیل توڑنے کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا جارہا ہے، اس جیل میں تقریباً 1500 قیدی موجود ہیں جن میں کالعدم تنظیم بینگ سامورو کے کارکن بھی شامل ہیں اور ان پر بم دھماکوں اور قتل کے الزامات ہیں۔

فلپائن کی تاریخ میں اسے جیل پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے —فوٹو / رائٹرز

جیل کے قریب موجود گاؤں کے ایک رہائشی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ شدید فائرنگ کی وجہ سے گاؤں والے جاگ گئے اور انہوں نے فرار ہونے والے ایک قیدی کو بھی پکڑا ہے۔

واضح رہے کہ فلپائن کے اس صوبے میں 2007 کے بعد سے جیل پر ہونے والا یہ تیسرا حملہ ہے۔