پاکستان

پاناما کیس:’تحریک انصاف کے نئے شواہد جھوٹے اور غیر مصدقہ‘

عمران خان اداروں کو نشانہ بنا کر ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر

اسلام آباد: حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے پاناما لیکس کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نئے مبینہ شواہد کو جھوٹا اور غیر مصدقہ قرار دے دیا۔

عمران خان کی پریس کانفرنس کے بعد جوابی پریس کانفرنس میں لیگی رہنماؤں نے چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کی۔

وفاقی وزیر نجکاری کمیشن محمد زبیر کا کہنا تھا کہ عمران خان اداروں کو نشانہ بنا کر ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں، جبکہ عدالت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ عدالت سے باہر بیٹھ کر عدالتیں نہ لگائیں۔

محمد زبیر نے کہا ’وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے حالانکہ کسی درخواست میں بھی ان کا نام نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان عدالت میں جاکر الزام نہیں لگاتے اور عدالت کے باہر وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاناما گیٹ کیس: شریف خاندان کے وکلاء پھر تبدیل

دانیال عزیز نے عمران خان کو یو ٹرن کا ماسٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’کپتان نے آج نیا رخ اختیار کرلیا ہے، جبکہ ان سے ثبوت مانگو تو وہ ٹھس ہوجاتے ہیں۔‘

تحریک انصاف کے نئے مبینہ شواہد پر بات کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے آج جو دستاویزات دیں اس کے لیے ہمیں نئے پکوڑے تلنے پڑیں گے۔‘

قبل ازیں پاناما لیکس کیس کی سماعت سے ایک روز قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ ’ہم ثابت کریں گے کہ مریم نواز نیسکوم اور نیکسن کی بینیفشل اونر ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’2006 میں مے فیئر فلیٹس کی قیمت 4 ارب روپے تھی مریم نواز کے پاس اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی؟ مریم نواز کہتی ہیں کہ یہ رقم خاندان نے دی، یعنی خاندان کا مطلب یہ ہوا کہ رقم نواز شریف نے دی۔‘

تحریک انصاف کی جانب سے پاناما کیس سے متعلق مزید دستاویزات بھی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئیں جو 40 صفحات پر مشتمل ہیں۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: تحریک انصاف نے مزید دستاویزات عدالت میں جمع کرادیئے

سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ان دستاویزات میں برطانوی تحقیقاتی اداروں اور موزیک فونسیکا کی جانب سے کی گئی تحقیقات شامل ہیں، ساتھ ہی موزیک فونسیکا اور منروا سروسز کے درمیان ای میلز کے تبادلے کی تفصیلات بھی ان دستاویزات کا حصہ ہیں۔

دوسری جانب پاناما کیس میں شریف خاندان کی سپریم کورٹ میں نمائندگی کرنے والے وکلاء پھر تبدیل ہوگئے۔

اب کیس میں وزیر اعظم نواز شریف کی پیروی سابق اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کے بجائے ایڈووکیٹ مخدوم علی خان کریں گے۔

وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کے وکلاء بھی تبدیل ہوگئے ہیں، ایڈووکیٹ اکرم شیخ کے بجائے اب ان دونوں کی پیروی سلمان اکرم راجہ کریں گے۔