نیب قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماء شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں پلی بارگین کی شق بنیادی طور پر درست نہیں ہے جبکہ تمام سیاسی جماعتیں محسوس کر رہی ہیں کہ نیب کے نظام کو بدلنےکی ضرورت ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'ان فوکس' میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے قوانین میں بہت سی خامیاں ہیں، لیکن کوئی بھی حکومت ان میں ترامیم کرنے سے ڈرتی ،ہے جس کی وجہ حکومت کے خود کو بچانے کے لئے نیب قوانین میں تبدیلیوں کا تاثر ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں نیب نے سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی اور صوبائی وزیر خزانہ خالد لانگو کے فرنٹ مین سہیل مجید کی اربوں روپے کی کرپشن اسکینڈل میں پلی بارگین کی درخواست منظور کی ہے۔
مزید پڑھیں:بلوچستان کرپشن اسکینڈل: پلی بارگین کی درخواست منظور
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے حکمران جماعت کے ساتھ مفاہمتی پالیسی ختم کرنے کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ حکومت اور حذب اختلاف اپنا اپنا کردار ادا کریں ہم نے پی پی پی سے کبھی نہیں کہا کہ آپ حزب اختلاف کا کردار ادا نہ کریں، کیونکہ ہم اختلاف سے نہیں گبھراتے۔
شاہد خاقان کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان کس بات کی مفاہمت تھی ؟ سیاست ہمیشہ مفاہمت کی ہوتی ہے اور حکمران جماعت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ہر سیاسی جماعت اپنا کردار ادا کرے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مفاہمت کبھی نہیں تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ حزب اختلاف کا کام اختلاف کرنا ہوتا ہے اس میں کیا مفاہمت ہو سکتی ہے؟، ہمارا کام حکومت ، پی پی پی کا کام اختلاف کرنا ہے جبکہ فیصلہ کرنا عوام کا کام ہے، جمہوریت کا یہی طریقہ کار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف سے مفاہمت نہیں، ن لیگ کو جانا ہی ہوگا'
سندھ میں رینجرز کی حالیہ کارروائیوں پر انھوں نے کہا کہ رینجرز سندھ میں گذشتہ تین سال سے حکومت سندھ کی اجازت سےکام کر رہی ہے اور اسے تمام سیاسی جماعتوں کی تائید بھی حاصل ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو چھاپے سے کوئی مسئلہ ہے تو رینجرز سےبات کریں کہ آپ نے یہ چھاپہ ٹھیک نہیں مارا، وہ حقائق سامنے رکھ دیں گے، اس میں وفاق سے شکوے کی کوئی بات نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گذشتہ تین سال سے پیپلز پارٹی نے چوہدری نثار کو نشانے پر رکھا ہوا ہے، چوہدری نثار اپنا کام قانون کے دائرے میں رہ کر کر رہے ہیں، ڈاکٹر عاصم کے خلاف الزامات حکومت یا ایف آئی اے نے نہیں لگائے، بلکہ وہ الزامات رینجرز کے آپریشن کے دوران لگے ہیں۔
مزید پڑھییں کراچی:اہم شخصیت کے قریبی ساتھی کے دفتر پر رینجرز کا چھاپہ
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کےمشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کرتے انھیں عقل کے اندھوں اور تنگ نظروں کی جماعت قرارد دیا تھا۔
پریس کانفرنس میں مولا بخش چانڈیو نے مزید کہا کہ ن لیگ سے اب مفاہمت نہیں ہو سکتی اب ان سے جھگڑا ہے، وزیر اعظم میں اتنی جرات بھی نہیں کہ وہ چوہدری نثار سے باز پرس کر سکیں۔
خیال رہے کہ آصف زرداری کی وطن واپسی سے چند گھنٹے قبل رینجرز کی جانب سے چند اہم گرفتاریاں عمل میں آئی تھیں جن پر مولانا بخش چانڈیو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان گرفتاریوں پر سندھ حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔
جبکہ رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ کاروائیاں غیر قانونی اسلحے اورشر پسند عناصر کی مالی معاونت کی مصدقہ اطلاع پر کی گئیں۔