کھیل

جیت کیلئے پرعزم پاکستانی ٹیم میں سہیل کی شرکت یقینی

مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز برابر کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی باؤلنگ لائن میں ایک تبدیلی کا عندیہ دیا

میلبرن: قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف دوسرا ٹیسٹ میچ جیت سیریز برابر کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی باؤلنگ لائن میں ایک تبدیلی کا عندیہ دیا ہے۔

برسبین میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ کی دوسری اننگز میں پاکستانی بیٹنگ لائن کی جانب سے عمدہ کارکردگی کے بعد بیٹنگ میں تو کسی تبدیلی کا امکان نہیں لیکن باؤلنگ میں ممکنہ طور پر ایک تبدیلی کی جا سکتی ہے۔

پاکستان نے آسٹریلیا کے جانب سے ریکارڈ 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں عمدہ کھیل پیش کیا اور 450 رنز بنا کر محض 39 رنز سے شکست سے دوچار ہوئی۔

پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی شاندار فائٹ بیک کے بعد دوسرے ٹیسٹ میں زبردست مقابلے کی توقع کی جارہی ہے اور باکسنگ ڈے ٹیسٹ پر تماشائیوں کا جوش و خروش بھی عروج پر ہے اور ساٹھ سے ستر ہزار تماشائیوں کی پہلے دن آمد متوقع ہے ۔

اس عمدہ کارکردگی کے بعد ٹیم مینجمنٹ بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہتی لیکن قیاد آرائیاں جاری ہیں کہ برسبین میں محض دو وکٹیں لینے والے فاسٹ باؤلر راحت علی کو عمران خان یا سہیل خان کیلئے جگہ خالی کرنی پڑ سکتی ہے۔

پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم نے تینوں بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلرز کھلائے جس پر کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

سیریز کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے مصباح الحق الیون کو میلبرن میں لازمی فتح درکار ہے اور پاکستان ی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان کو یقین ہے کہ ان کی ٹیم سیریز میں عمدہ کارکردگی کی بدولت بھرپور طریقے سے واپسی کرے گی۔

مصباح الحق نے سہیل خان کی صلاحیتوں اور کام کے طریقہ کار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سہیل سخت محنت کر رہے ہیں اور گزشتہ میچوں میں انہوں نے ہمارے لیے پانچ پانچ وکٹیں بھی حاصل کی تھیں اور جب وہ میدان میں اتریں گے تو ہماری ان سے دوبارہ یہی توقعات وابستہ ہوں گی۔

مصباح نے کہا کہ وہ نئی گیند بہت اچھی کرتے ہیں اور اگر وہ آپ کو نئی گیند سے دو یا تین وکٹیں لے دیں تو ٹیم کیلئے بہت مددگار ثابت ہوں گے۔ وہ ریورس سوئنگ بھی بہت اچھی کرتے ہیں۔

ابتدائی اوورز کے بعد سہیل خان کی افادیت میں کمی کے سوال پر کپتان نے کہا کہ یقیناً انہیں بعد میں بھی اچھے اسپیل کرنے ہوں کیونکہ آپ کو ایک دن میں 20 اوورز کرنے ہوتے ہیں اور اسی لیے وہ بہت سخت محنت کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ ایسا کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

آسٹریلیا کے حالیہ دوروں کے دوران پاکستان کی بیٹنگ کے ساتھ ساتھ باؤلنگ بھی لمحہ فکریہ رہی ہے لیکن مصباح کو میلبرن میں باؤلرز اور بیٹسمین دونوں سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف بیٹسمینوں کیلئے ہی نہیں بلکہ باؤلرز کیلئے چیلنج ہے، یہاں پر خصوصاً ایشین ٹیموں کیلئے کنڈیشنز بالکل مختلف ہیں کیونکہ باؤلرز کی حیثیت سے آپ کو کنڈیشنز کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے ورنہ آپ بہت زیادہ رنز دیتے ہیں اور حریف پر دباؤ برقرار نہیں رکھ پاتے۔

مصباح الحق نے کہا کہ 20 وکٹیں لینا ہمیشہ سے ہی چیلنج ہوتا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ کل ک باؤلنگ کمبی نیشن اور حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

مصباح نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں عمدہ فائٹ بیک کے بعد کھلاڑی ذپنی طور پر مطمئن اور اگلے میچ میں عمدہ کھیل پیش کرنے کیلئے پراعتماد ہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا نے دوسرے ٹیسٹ کیلئے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں اور خراب فارم کا شکار نک میڈنسن کو بھی ٹیم میں برقرار رکھا ہے۔