شام جانے والا روسی فوجی طیارہ تباہ، 92 مسافر سوار تھے
شام جانے والا روس کا ایک فوجی طیارہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہوگیا، طیارے میں 92 مسافر سوار تھے۔
روسی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی کہ 92 افراد کو شام لے جانے والا فوجی طیارہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہوگیا ہے اور اس واقعے میں کسی کے زندہ بچنے کی امید نہیں۔
روسی وزارت دفاع کے ترجمان آئیگور کوناشینکوف کا کہنا ہے کہ سوچی کے علاقے ایڈلر میں طیارہ ایندھن بھروانے کے بعد منزل کی جانب روانہ ہوا تھا تاہم اڑان بھرنے کے دو منٹ بعد ہی اس کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سرکاری ٹی وی سے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ پیر 26 دسمبر کو یوم سوگ منایا جائے گا جبکہ وہ پہلے ہی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرچکے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے کے ٹکڑے ساحلی شہر سوچی سے ڈیڑہ کلو میٹر دور بحیرہ اسود سے 50 سے 70 میٹر کی گہرائی سے ملے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے بتایا کہ واقعے میں کسی شخص کے زندہ بچنے کی امید نہیں جبکہ اب تک ریسکیو اہلکاروں کو 10 لاشیں مل چکی ہیں اور سرچ آپریشن جاری ہے۔