کارکنوں کی بڑی تعداد اس موقع پر جلسہ گاہ میں موجود تھی—فوٹو: ڈان نیوز
آصف علی زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بھی ان لوگوں نے شہید کیا، بے نظیر بھٹو نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، بعد ازاں بے نظیر کو راولپنڈی میں شہید کر دیا گیا تو ہم نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کا متبادل بہت خطرناک اور خوفناک ہے اور ہم شام نہیں بننا چاہتے، پاکستان کبھی ناکام ریاست نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو کبھی ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے اسی میں ہماری، پاکستان کی اور آنے والی نسلوں کی کامیابی ہے۔
آصف زرداری نے پرجوش کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جب آپ کو پکارا آپ آئے۔
بے نظیر بھٹو کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بی بی کا نظریہ امر ہے اسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔
خطاب کا اختتام کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 27 دسمبر کو دوبارہ ملاقات کروں گا اور خوش خبری دوں گا۔
آمد کی تیاریاں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وائس چئیرمین آصف علی زرداری کی واپسی پر کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر ان کے پرتپاک استقبال کی تیاریاں ایک روز قبل سے ہی شروع کر دی گئیں تھی جبکہ سخت سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے شہر کراچی میں 5 ہزار 711 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے، جن میں کراچی پولیس کے 3201 اہلکار، سپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے 502 اہلکار جبکہ اسپیشل برانچ اور دیگر یونٹس کے 208 اسٹینڈ بائی اہلکار شامل ہیں۔
کراچی آمد کے بعد سابق صدر کی جانب سے دیئے جانے والے متوقع خطاب کے پیش نظر اولڈ ٹرمینل پر جلسے کیلئے 24 فٹ اونچا اور 40 فٹ چوڑا سٹیج تیار کرکے اولڈ ٹرمینل سے اسٹار گیٹ تک کی سڑک کو جلسہ گاہ میں تبدیل کردیا گیا اور سڑک پر عام گاڑیوں کا داخلہ ممنوع کردیا گیا۔
اس موقع پرپیپلز پارٹی کا کاروان جمہوریت ٹرک بھی کراچی کے اولڈ ائیرپورٹ پہنچایا گیا، واضح رہے کہ یہ وہی ٹرک ہے جس پر 18 اکتوبر کو محترمہ بینظیر بھٹو نے وطن واپسی پر عوام سے خطاب کیا تھا۔
شہرقائد کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو قائم رکھنے کے لیے 1 ہزار کی تعداد میں ٹریفک پولیس اہلکار بھی مختلف سڑکوں اور شاہراہوں پر موجود رہے۔
ذرائع کے مطابق، کراچی کی جانب طیارے کے اڑان بھرنے سے قبل سابق صدر نے دبئی میں پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس کیا جس میں کئی اہم امور پر مشاورت کی گئی۔
سابق صدر کے استقبال کے لیے پی پی پی کارکنان کی بڑی تعداد کراچی کے اولڈ جناح ٹرمینل پہنچنا شروع ہوگئی جن میں لاڑکانہ، نواب شاہ، جامشورو سے آنے والے افراد کی بڑی تعداد شامل ہے۔
گجرانوالہ سے کراچی پہنچنے والے ظفر چیمہ کہتے ہیں کہ ’پیپلز پارٹی ایک پرانی پارٹی ہے اور یہ ہماری پارٹی ہے‘۔
بےنظیربھٹو اور بلاول بھٹو زرداری کی تصویر ہاتھ میں اٹھائے ظفر چیمہ کے مطابق چاہے جتنی مشکلات آجائیں ہم پارٹی کی حمایت کرنا نہیں چھوڑیں گے۔
’پیپلز پارٹی کا ایجنڈا عوام کے لیے سیاست‘ روانگی سے قبل اجلاس میں آصف زرداری نے وطن واپسی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی جماعت کا ایجنڈا عوام کے لیے سیاست کرنا ہے اور ملکی معاملات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی وطن واپسی میں اعلیٰ حکومتی شخصیت کا اہم کردار ہے جنہوں نے وزیراعظم نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان پل کا کردار ادا کیا۔