پاکستان

پی آئی اے کے سی ای او کو باہر جانے سے روک دیا گیا

بورڈ کی میٹنگ اور ضروری آپریشنل معاملات کی وجہ سے سی ای او کی چھٹیوں کو 2 سے 3 دن کے لیے روکا گیا، پی آئی اے ترجمان

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او)برنڈ ہلڈن برانڈ کو تحقیقات مکمل ہونے اور دیگراہم کاموں کی وجہ سے ملک میں رہنے کا کہا گیا ہے۔

پی آئی اے کے سی ای او نے کرسمس اور نئے سال کی چھٹیاں اپنے خاندان کے ساتھ جرمنی میں گزارنے کا منصوبہ تیار رکھا تھا۔

پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈان کو بتایا کہ بورڈ کی میٹنگ اور ضروری آپریشنل معاملات کی وجہ سے سی ای او کی چھٹیوں کو 2 سے 3 دن کے لیے روکا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تفتیش کار پی آئی اے کی ایئر بس اے 300 کو کرائے پر دینے اور مالٹا میں ایک فلم کی ریکارڈنگ کے لیے استعمال ہونے والے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

تفتیش کار ایک جہاز کو 50 ہزار یورو میں فروخت کرنے والے معاملے کو بھی دیکھ رہےہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے خلاف فلم: پاکستانی طیارے کے استعمال کی تردید

خیال رہےکہ متنازع فلم 1976 میں فلسطین کی مقبول تنظیم لبریشن آف فلسطین کی جانب سے فرانس کے طیارے کو ہائی جیک بنائے جانے والے معاملے پر بنائی جا رہی ہے، اس واقعے میں اسرائیلی ڈیفنس آرمی (آئی ڈی اے) نے آپریشن کے ذریعے 250 مسافروں کو آزاد کرایا تھا۔

طیارہ تل ابیب سے پیرس کے لیے روانہ ہوا تھا، لیکن طیارے کو بحیرہ روم پر پرواز کرتے ہوئے ہائی جیک کیا گیا، بعد ازاں اس کا رخ لیبیا کے شہر بن غازی کی جانب موڑ دیا گیا، مگر جہاز میں ایندھن بھرنے کےلیے طیارے کو یوگنڈا کے شہر انٹیبی میں اتارا گیا، جہاں یوگنڈا کے صدر عیدی امین کی اجازت سے اسرائیلی کمانڈوز نے ایئرپورٹ پر آپریشن کیا تھا۔

پی آئی اے کے طیارے کو متنازع فلم کے لیے کرائے پر دیئے جانے کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد تحقیقات شروع کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق کرائے پر دیئے گئے پی آئی اے کے طیارے کے عملے کو مالٹا میں اتارا گیا تھا۔

تفتیش کار پی آئی اے کے ایک طیارے کو جرمنی کے ادارے کو 50 ہزار یورو میں فروخت کرنے والے معاملے کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔


یہ خبر 23 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی