پاکستان

اسلام آباد جانے والے پی آئی اے طیارے کی سکھر میں لینڈنگ

اے ٹی آر طیارے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے کراچی سے جانے والی پرواز پی کے 368 نے سکھر سے مسافروں کو لینے کے لیے لینڈنگ کی۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز کو سکھر میں لینڈ کرنا پڑا تاکہ وہاں موجود مسافروں کو لے کر وہ دوبارہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہوسکے۔

عام طور پر سکھر سے اسلام آباد کے لیے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے استعمال کیے جاتے ہیں تاہم رواں ہفتے کے آغاز میں ایئرلائن نے اپنے تمام اے ٹی آر طیاروں کو جانچ پڑتال کے لیے گراؤنڈ کردیا تھا۔

ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’چونکہ اے ٹی آر طیارے گراؤنڈ ہیں لہٰذا پی آئی اے نے یہ منصوبہ بنایا کہ سکھر کے مسافروں کی سہولت کے لیے پرواز کو وہاں لینڈ کرایا جائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اے ٹی آر انجنوں کی جانچ ہمارے دائرہ کار میں نہیں:سی اے اے

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پی کے 368 کی سکھر میں لینڈںگ پہلے سے طے شدہ تھی اور تمام باضابطہ طور پر مسافروں کو ان کے فون نمبرز پر مطلع کردیا گیا تھا جو انہوں نے ٹکٹ بک کراتے ہوئے فراہم کیے تھے‘۔

سکھر میں رکنے کی وجہ سے پی آئی اے کی پرواز اسلام آباد 2 بجکر 31 منٹ پر پہنچی حالانکہ شیڈول کے مطابق اسے 12 بجکر 55 منٹ پر لینڈ کرنا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ پیر کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے شیک ڈاؤن ٹیسٹ کے فیصلے کے بعد پی آئی اے نے اپنے تمام 10 اے ٹی آر طیاروں کو گراؤنڈ کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد جاں بحق

اس سے ایک روز قبل ملتان سے کراچی آنے والی اے ٹی آر 42 طیارے کو پائلٹ نے ٹیک آف کے بعد اتار لیا تھا ، اس طیارے میں 48 افراد سوار تھے اور اسے انجن میں کچھ خرابی کی وجہ سے اتار لیا گیا تھا۔

قبل ازیں 7 دسمبر میں چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارے حویلیاں کے قریب پہاڑیوں پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں معروف نعت خواں اور مذہبی اسکالر جنید جمشید کے ساتھ 47 دیگر مسافر بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد پی آئی اے شدید دباؤ کا شکار ہے اور اس کے طیاروں کی فٹنس اور حفاظتی اصولوں کی پاسداری پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔