پاکستان

تربت: نیشنل پارٹی کے دفتر پر دستی بم حملہ،9زخمی

نامعلوم شرپسندوں نے عدالت روڈ پر واقع نیشنل پارٹی کے دفتر کے اندر دستی بم پھینکا، پولیس

تربت: بلوچستان کے شہر تربت میں نیشنل پارٹی (این پی) کے دفتر پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق نامعلوم شرپسندوں نے عدالت روڈ پر واقع نیشنل پارٹی کے دفتر کے اندر دستی بم پھینکا، جس کے نتیجے میں 4 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ نیشنل پارٹی کے 3 کارکنوں کو معمولی زخم آئے، جنھیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

دھماکے کے نتیجے میں پارٹی کے دفتر کو بھی نقصان پہنچا جبکہ تین زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

دوسری جانب ملزمان جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

واقعے کے بعد پولیس اور لیویز اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور شواہد جمع کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:تربت میں فائرنگ سے چار کار سوار ہلاک

واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

ادھر نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر حاصل بزنجو نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا۔

وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ حاصل بزنجو نے کہا کہ ’ہم ان عناصر کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے جو بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر کام کررہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز بھی نیشنل پارٹی کے دو کارکنوں کو آواران میں قتل کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں ایک اور واقعے میں بلوچستان کے ضلع نصیرآباد میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔

پولیس کے مطابق نامعلوم شدت پسندوں نےسڑک کنارے بم نصب کر رکھا تھا، جس سے موٹر سائیکل سوار عام شہری ٹکرا گئے اور دھماکا خیز مواد پھٹ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: فائرنگ کے مختلف واقعات میں 3 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

واضح رہے کہ بلوچستان میں متعدد کالعدم گروپ اور علیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کے خلاف مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں، ان کارروائیوں میں سیکڑوں لیویز، ایف سی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

صوبے کی انتظامیہ نے ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشنز اور کارروائیوں کا آغاز کررکھا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں کی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' ملوث ہے۔