بدین: کالا جادو سیکھنے کے لیے 2 بچوں کا قتل
بدین میں گرفتار ہونے والے ایک شخص نے اعتراف کیا کہ اس نے کالا جادو سیکھنے کے لیے دو معصوم بچوں کو قتل کیا۔
ٹنڈو غلام علی پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے ملزم نے بتایا کہ اس نے 2 معصوم بچوں کو قتل کیا، جن میں سے ایک بچے کی عمر 7 سال تھی۔
ملزم سکندر باگرانی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے 2 بچوں کو اغوا کے بعد قتل کرکے نہر میں پھینک دیا تھا، ملزم نے دعویٰ کیا کہ بچوں کو قتل کرنے کا منصوبہ اس کا نہیں بلکہ اس کے ماموں احسان باگرانی کا تھا، جس کے پاس وہ کالا جادو سیکھنے کے لیے جاتا تھا۔
ملزم کے مطابق اس نے اپنے ماموں کے کہنے پر بچوں کو قتل کیا تاکہ وہ اسے کالے جادو کے مزید گُر سکھائے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دونوں افراد کافی عرصے سے جھاڑ پھونک اور جن و بھوت نکالنے کا کام کیا کرتے تھے.
یہ بھی پڑھیں: 'کالے جادو' سے قتل کا الزام، 2 افراد کو زندہ جلادیا گیا
یہ سکندر کی پہلی کارروائی نہیں تھی بلکہ اس نے اعتراف کیا کہ اس نے 6 سالہ بچے کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش گاؤں کے قریب نصیر کینال میں پھینک دی تھی۔
اس سلسلے میں علی حسن نامی شخص کی جانب سے 7 سال قبل پولیس تھانے میں درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ(ایف آئی آر) میں کہا گیا تھا کہ اسے گوٹھ حاجی جمن کے قریب اپنے 7 سالہ بچے کی لاش ملی تھی جسے گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
ایس ایچ او ٹنڈو غلام علی نے ڈان کو بتایا کہ ایس ایس پی بدین عبدالقیوم پتافی کے حکم پر دھنی بخش مری پولیس تھانے میں 2 ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے دفعہ 302، 201 اور دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جب کہ چھاپوں کے دوران احسان باگرانی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ملک کے مختلف علاقوں سے کالے جادو کی وجہ سے کئی افراد کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں، ملک کے دیہی علاقوں میں مناسب طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور فرسودہ رسومات کی وجہ سے کبھی کبھی لرزہ خیز واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔
رواں برس کے آغاز میں سندھ کے ضلع عمرکوٹ میں روپو کولہی نامی شخص نے 8 سالہ بچی سے بھوت نکالنے کے لیے بچی کے سر کو آگ میں ڈال دیا تھا، جس سے بچی کا چہرہ بری طرح جھلس گیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ برس اگست میں ایک خاتون اور اس کی بیٹی کو بھوت نکالنے کے لیے کمرے میں بند کرکے چاروں طرف آگ لگادی گئی تھی جس کی وجہ سے دم گھٹنے سے دونوں کی موت ہوگئی تھی۔
اسی طرح گزشتہ برس جنوری میں کراچی سے 230 کلومیٹر دوری پر واقع ایک گاؤں میں ایک باپ نے کالا جادو سیکھنے کے لیے اپنے ہی پانچ بچوں کو ہلاک کر دیا تھا۔