لائف اسٹائل

باکسر عامر خان کی بیوی سسرال کے مظالم کا شکار

مقبول باکسر کی اہلیہ فریال مخدوم نے سوشل میڈیا پر اپنے سُسرال کے ان پر ظلم کے کئی الزامات عائد کیے۔

برطانوی پاکستانی باکسنگ چیمپئن عامر خان اور ان کی اہلیہ فریال مخدوم کی شادی شدہ زندگی کو دیکھا جائے تو اسے پرفیکٹ کہنا غلط نہیں ہوگا، تاہم جو نظر آتا ہے وہ ہوتا نہیں، فریال مخدوم نے اپنے سنیپ چیٹ اکاؤنٹ پر کچھ ایسی تصاویر شیئر کیں، جسے دیکھ کر اس بات کا اندازہ ہوا کہ وہ ان کے ان شوہر عامر کو طویل عرصے سے عامر کے گھر والے ہراساں کررہے ہیں۔

سنیپ چیٹ پر فریال نے الزام لگایا کہ ان کے سسرال والوں نے انہیں مارنے کی کوشش کی جبکہ عامر سے ان کی طلاق کروانے کی بھی کوشش کی گئی، اور یہ سب اس وقت ہوا جب وہ اپنے پہلے بچے کے ساتھ حاملہ تھیں، انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عامر بھی اپنے گھر والوں کی زیادتیوں کا شکار بنتے آرہے ہیں۔

فریال مخدوم کی سنیپ چیٹ اسٹوری

جیسے ہی فریال مخدوم کی سنیپ چیٹ سٹوری سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، کئی افراد نے انہیں ہراساں کرنے اور گھریلو تشدد کے خلاف آواز اٹھانے پر سراہا، جبکہ کچھ نے ان پر تنقید کی اور ان کے مقاصد پر سوال اٹھایا، کچھ نے ایسا بھی سوچا کہ کیا عامر خان اس موقع پر فریال کے ساتھ ہیں۔

فریال نے اس حوالے سے ڈان سے خصوصی بات کی اور بتایا کہ وہ اور عامر اس موقع پر ایک ہی ٹیم میں ہیں۔

فریال کا کہنا تھا کہ 'میں نے ایسا اس لیے کیا، کیونکہ پاکستان میں بہت سی بہوویں ظلم کا شکار ہیں اور کبھی اپنے حق میں آواز نہیں آٹھاتیں، میں بھی ان میں سے ایک ہوں، جو اپنے شوہر کی عزت کے لیے اور خاندان کی خاطر خاموش رہی، میں نے ان خواتین کو مضبوط بنانے کے لیے آواز اٹھائی، میں نے اپنے شوہر کے لیے آواز اٹھائی، جنہوں نے اپنے خاندان کے لیے بہت کچھ کیا اور پھر بھی انہیں دکھ ملا، کیوں؟ میں لوگوں کو یہ دکھانا چاہتی ہوں کہ یہ قابل قبول نہیں'۔

عامر کا اس تمام صورتحال سے نمٹنے کے سوال پر فریال کا کہنا تھا کہ 'شروع میں یہ عام بات ہوتی ہے کہ والدین کی ہر بات سنی جائے، لیکن وقت کے ساتھ عامر نے خود دیکھ لیا کہ میرے ساتھ بُرا سلوک کیا جارہا ہے، جب آپ کی بیوی اور بچے کے ساتھ اس طرح کا سلوک ہو تو یہ غلط اقدام ہی کہلاتا ہے، عامر نے مجھے میرے ہر کام میں سپورٹ کیا اور ہم دونوں ایک ہیں'۔

فریال کے مطابق ان کی گھریلو صورتحال گزشتہ 3 سال سے ناقابل برداشت تھی، انہوں نے اپنی جانب سے بہتر کرنے کی پوری کوشش کی، لیکن وہ عامر کی والدہ اور بہن کا دل جیتنے میں ناکام رہیں۔

فریال مخدوم اور عامر خان کی شادی 2013 میں نیویارک میں ہوئی — فوٹو بشکریہ/ ڈیلی میل

لیکن اب انہوں نے ان کے خلاف بات کی اور پہلے سے کافی سکون محسوس کررہی ہیں۔

فریال مخدوم کا کہنا تھا کہ 'میں نے آواز اٹھائی، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ کسی کو اپنے حق میں بات کرتے دیکھ کر دوسرے بھی خود کو مضبوط محسوس کرتے ہیں، مجھے اس کے بعد جتنا سپورٹ، جتنا پیار ملا اس پر یقین نہیں آیا جبکہ میں سب کو یہی کہنا چاہتی ہوں کہ ان کے پاس بھی یہ سپورٹ موجود ہے'۔

فریال نے مزید بتایا کہ عامر نے اپنی فیملی کے لیے ایک گھر لیا تاکہ وہ اپنے گھر میں خوش رہیں اور یہ امید ظاہر کی کہ وہ اور عامر اپنے گھر میں خوش رہیں۔

فریال کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'وہ عامر کے والدین ہیں، میں ہمیشہ یہی چاہتی تھی کہ عامر اپنے والد اور والدہ سے بات کریں، لیکن میں اپنی ذاتی زندگی میں بھی خوش رہنا چاہتی تھی جہاں وہ مجھ پر ظلم نہ کرسکیں'۔

فریال کے اپنے سسرال کے خلاف ان الزامات نے پاکستانی سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی، جہاں کئی پاکستانی لڑکیاں اپنے گھر کی عزت بچانے کی خاطر غلط شادیوں اور تشدد کو برداشت کرتی رہتی ہیں، 2015 میں نامور جوڑے عمران خان اور ریحام خان نے ایک دوسرے سے طلاق لی جبکہ یہی الزام لگایا گیا کہ دونوں کے خاندان ایک دوسرے کے ساتھ بُرا سلوک کررہے ہیں۔

عامر خان اپنی دو سالہ بیٹی ایرا خان کے ساتھ — فوٹو/ فائل

سوشل میڈیا پر فریال مخدوم کے سپورٹ کے لیے کئی اور ہیش ٹیگز کے ساتھ ٹیم فریال مخدوم نامی ایک پیٹیشن گردش کررہا ہے۔

جہاں عامر کی فیملی نے اب تک کسی قسم کا بیان شائع نہیں کیا، وہیں فریال مخدوم اپنے فیصلے پر کافی مطمئن ہیں۔

فریال کے مطابق 'ہاں عامر کے والدین کا ان کی ابتدائی زندگی پر کافی اثر ہے، لیکن شادی ہونے کے فوری بعد اپنے بیٹے کے ساتھ برے سلوک سے پیش آنا ٹھیک نہیں'۔