سائنس و ٹیکنالوجی

یوٹیوب سے ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کمانے والا نوجوان

کیا آپ کو معلوم ہے کہ گوگل کی اس سروس کے ذریعے آپ ہر سال کروڑوں روپے کما سکتے ہیں۔

کیا آپ کو یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنا پسند ہے ؟ تو کیا آپ کو معلوم ہے کہ گوگل کی اس سروس کے ذریعے آپ ہر سال کروڑوں روپے کما سکتے ہیں۔

جی ہاں واقعی یہ ویڈیو شیئرنگ سائٹ متعدد عام افراد کو کروڑ پتی بنا چکی ہے جس کی ایک مثال پیو ڈائی پائی نامی ایک نوجوان ہے جسے فوربس نے مسلسل دوسرے سال یوٹیوب سے سب سے زیادہ کمانے والا شخص قرار دیا ہے۔

یہ نوجوان جس کا اصل نام فیلکس کیلبرگ ہے، نے آن کیمرہ ویڈیو گیمز کھیلنے کی ویڈیوز سے نام بنایا اور اس کے چینیل کے سبسکرائبرز تعداد لگ بھگ 5 کروڑ ہے اور اس نے جولائی 2015 سے جون 2016 کے دوران اس گوگل سروس سے ڈیڑھ کروڑ ڈالرز (ڈیڑھ ارب پاکستانی روپوں سے زائد) کمائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے بعد دوسرے نمبر پر جو شخص موجود ہے اس کی یوٹیوب سے آمدنی فلیکس سے بہت کم ہے یعنی 80 لاکھ ڈالرز۔

تاہم فوربس کا کہنا تھا کہ یوٹیوب سے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ اور وہ زیادہ امیر ہورہے ہیں۔

مثال کے طور پر گزشتہ ایک سال کے دوران اس حوالے سے سرفہرست افراد کی آمدنی میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اور آپ بھی اس ویڈیو شئیرنگ سائٹ سے گھر بیٹھے پیسے بھی کما سکتے ہیں۔

ستمبر میں گوگل نے ایک اپ ڈیٹ کی تھی جس کے ذریعے پاکستانی صارفین اپنی تیار کردہ ویڈیوز کے ذریعے کما سکتے ہیں۔

یوٹیوب سے پیسے کیسے کمائیں؟

اپنے یوٹیوب پروفائل یا چینیل کو اوپن کریں۔

دائیں جانب اوپری کونے پر اپنے پروفائل آئیکون پر کلک کریں اور وہاں موجود اوپن کریٹیر اسٹوڈیو پر جائیں۔

اسکرین شاٹ

اب پیچ تبدیل ہوجائے گا، وہاں بایں جانب چینیل پر کلک کرکے اسٹیٹس اینڈ فیچرز پر چلے جائیں۔

اسکرین شاٹ

وہاں آپ کے سامنے Monetization card آجائے گا جس کو Enable کردیں اور بس پورا پراسیس مکمل۔

اسکرین شاٹ

تاہم خیال رہے کہ صرف اوریجنل یا آپ کی بنائی ہوئی ویڈیوز پر ہی یوٹیوب سے پیسے کمائے جاسکیں، کسی اور کی ویڈیو کو چوری یا کاپی کرنے کی صورت میں آپ کا ایڈسنس اکاﺅنٹ بین بھی ہوسکتا ہے کیونکہ یوٹیوب میں ایسا الگورتھم کام کررہا ہے جو موسیقی یا ویڈیوز میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کو پکڑنے کا کام کرتا ہے۔

اس حوالے سے مزید معلومات اور طریقہ کار ہمارے اس مضمون سے جانیں۔

یوٹیوب: بے تحاشہ آمدنی کا آسان ذریعہ

ویسے تو یوٹیوب پر کام ہر وہ شخص کر سکتا ہے جس کو اس کا شوق ہو، لیکن ویڈیو مواد کی تیاری بہرحال ایک مشکل مرحلہ ہے، اس لیے یہ ان افراد کے لیے زیادہ موزوں ہے جو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کر سکتے ہیں، مثلاً تخلیق کاروں، اساتذہ، وڈیو بلاگز، صحافی، فن کار، گلوکار، جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکشن کے طلبہ و طالبات وغیرہ۔