بلوچ سماجی کارکن عبدالواحد گھر واپس آگئے
لیاری کے علاقے چاکیواڑہ سے تعلق رکھنے والے بلوچ سماجی کارکن اور ناشر عبد الواحد بلوچ اپنے گھر واپس آگئے۔
عبدالواحد بلوچ 26 جولائی 2016 کو اس وقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ میرپور خاص کے علاقے ڈگری سے اپنے دوستوں سے ملاقات اور ایک تقریب میں شرکت کے بعد کراچی واپس آرہے تھے۔
واحد کے ساتھ ان کے ایک شاعر دوست صابر علی صابر بھی موجود تھے جو اپنے دو بچوں کے ساتھ سفر کررہے تھے۔
تاہم اب خاندانی ذرائع نے ان کے گھر واپس آجانے کی تصدیق کردی۔
واضح رہے کہ عبد الواحد بلوچ کراچی سول ہسپتال میں ایک ٹیلی فون آپریٹر کے عہدے پر ملازمت کرتے تھے، انھیں کتابوں سے عشق تھا اور وہ بلوچ مصنفین اور لکھاریوں کی کتابیں اور پوسٹرز شائع کرنے میں ان کی مدد کیا کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچ سماجی کارکن عبدالواحد کراچی سے 'لاپتہ'
عبد الواحد بلوچ کے قریبی دوست اور پڑوسی غلام محمد کے مطابق 'جب بھی لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بلوچ کارکنوں اور ماہی گیروں کی جانب سے بھوک ہڑتال، ریلی اور احتجاجی مظاہرے کیے جاتے تو وہ ان کے حق کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے، وہ ایک کامریڈ کی طرح تھے اور تقریباً روز ہی کراچی پریس کلب جایا کرتے تھے'۔
عبدالواحد کے 4 بچے ہیں جن میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
ان کی گمشدگی کی رپورٹ کراچی سول ہسپتال کی انتظامیہ نے گڈاپ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی جہاں وہ گزشتہ 25 برس سے ملازمت کررہے تھے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اقبال بٹ، عبدالواحد بلوچ کی گمشدگی کے معاملے پر متاثرہ خاندان کی معاونت کررہے تھے۔