سائنس و ٹیکنالوجی

دسمبر میں دنیا کا خاتمہ نہیں ہورہا، ناسا

ناسا نے واضح کیا ہے کہ دسمبر میں کسی بھی قسم کے خلائی اجسام سے زمین کو کوئی خطرہ نہیں۔

اگر تو آپ کو انٹرنیٹ پر گردش کرتی یہ خبریں پریشان کررہی ہیں کہ دسمبر 2016 میں زمین پر قیامت برپا ہونے والی ہے تو اچھی خبر یہ ہے کہ ناسا نے اس غبارے سے ہوا نکال دی ہے۔

ناسا نے واضح کیا ہے کہ دسمبر میں کسی بھی قسم کے خلائی اجسام سے زمین کو کوئی خطرہ نہیں۔

اس سے پہلے انٹرنیٹ پر مختلف پوسٹس اور بلاگز میں مسلسل یہ افواہیں سامنے آرہی تھیں کہ نیبیرو جسے پلانیٹ ایکس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ہمارے نظام شمسی سے ٹکرانے الا ہے جس سے زمین پر قیامت برپاہوجائے گی۔

ان افواہوں کے مطابق ایک بڑا سیارہ زمین کے اتنے قریب پہنچ جائے جسے بغیر دوربین کے بھی دیکھا جاسکے تو اس کے نتیجے میںسیاروں کے مدار میںبڑے پیمانے میں تبدیلیاںآئیںگی جس سے زمین پر انسان سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

تاہم اب ناسا کے زمین کے قریب پھیلے اجسام کے پروگرام آفس کے سربراہ یومینز نے اپنے بلاگ میںواضح کیا کہ اس طرح کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔

انہوں نے کہا کہ دوربینی یا کسی بھی ذریعے سے اس سیارے کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوسکی اور نہ ہیایسے شواہد ملے ہیںکہ ہمارے نظام شمسی پر کسی قسم کے کشش ثقل کے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

ان کے بقول اگر اتنی بڑی تباہی کا باعث بننے والا سیارہ آرہا ہوتا تو ہم اب تک اس کے کسی حصے کو دیکھ چکے ہوتے۔

یہ پہلی بار نہیں کہ ناسا نے 'قیامت' کی افواہوں کے جوش و خروش پر ٹھنڈا پانی ڈالا ہو، اس سے قبل 2012 اور 2015 میں بھی اسی طرح کی افواہوں کی تردید امریکی خلائی ادارے نے کی تھی۔