جنرل باجوہ کاتقرر:'وزیراعظم وفاداری کی بنیاد پر تقرریاں کرتے ہیں'
اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا تقرر میرٹ نہیں بلکہ وفاداری کی بنیاد پر کیا۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے گذشتہ 3 سالوں میں جتنی بھی تقرریاں کی ہیں وہ میرٹ کے بجائے وفاداری کو سامنے رکھتے ہوئے کی گئیں۔
انھوں نے کہا 'اگرچہ قمر جاوید باجوہ ایک اچھے آدمی ہیں اور میں ان کی حمایت کرتا ہوں، لیکن جو بات میں نے کی ہے میں اسے واپس نہیں لے رہا'۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف کسی بھی شخص کا تقرر کرنے سے پہلے انٹرویو میں اپنی شرائط کو سامنے رکھتے ہیں، لہذا اس وفاداری کے نتائج ملک اور خود ان کی ذات پر کیا ہوسکتے ہیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے'۔
ہندوستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ نواز شریف نے خود تعلقات کو خراب کروایا اور آج جب جنرل راحیل شریف چلے گئے تو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر حالات اچانک سے بہتر ہوگئے اور ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کی دعوت سے تو لگتا ہے اب معاملہ مذاکرات کی جانب جائے گا'۔
تاہم، ان کا کہنا تھا کہ 'جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا اس وقت تک دونوں ملکوں کے درمیان گشیدگی کم نہیں ہوسکتی'۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں کئی عرصے سے جاری قیاس آرائیاں اور افواہیں اُس وقت دم توڑ گئیں تھیں جب وزیراعظم نواز شریف نے جنرل قمر جاوید باوجوہ کو نیا چیف آف آرمی اسٹاف، جبکہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے لیے نامزد کیا۔
بعدزاں 29 نومبر کو جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے 16 ویں چیف آف آرمی اسٹاف کا منصب سنبھال لیا۔
مزید پڑھیں: جنرل قمر باجوہ نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی
واضح رہے کہ پاک فوج کے سربراہ کی تبدیلی سے قبل لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے مسلسل بلااشتعال فائرنگ کے واقعات سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں سخت کشیدگی دیکھنے میں آئی۔
رواں سال جہاں متعدد بار ہندوستان نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، وہیں کئی مرتبہ پاکستان کو جانی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا جس میں فوجی جونواں کے ساتھ عام شہریوں کی ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔
تاہم نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجود نے کمان سنبھالتے ہی اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایل او سی پر جاری کشیدگی اب کم ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’لائن آف کنٹرول کی صورتحال ٹھیک ہوجائے گی‘
تجزیہ کاروں کی رائے میں بھی فوج کے نئے سربراہ ایل او سی کے حوالے سے کافی مہارت رکھتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ ان حالات میں ہندوستان کے ساتھ کس طرح سے ڈیل کرنا چاہیے۔