کھیل

محمد وسیم کو پشاور زلمی کا سفیر بنانے کا اعلان

پی ایس ایل فرنچائز نے ورلڈ باکسنگ کونسل کے فلائی ویٹ چیمپیئن محمد وسیم کو 25 لاکھ روہے انعام دینے کا اعلان کیا۔

سیئول: پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی نے ورلڈ باکسنگ کونسل کے فلائی ویٹ چیمپیئن اور پاکستان کے معروف باکسر محمد وسیم کو اپنی فرنچائز کا سفیر بنانے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ 25 لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کردیا۔

محمد وسیم نے ایک روز قبل فلپائن کے گیمل میگرامو کو شکست دے کر ورلڈ باکسنگ کونسل کے سلور فلائی ویٹ ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا تھا۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے اس اعزاز کے کامیاب دفاع پر محمد وسیم کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں ملک کا نام روشن کرنے پر 25 لاکھ روپے بطور انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مستقبل میں محمد وسیم کو اسپانسر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وسیم ہمارے ہیرو ہیں، ہم آج رات اسلام آباد ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کریں گے اور انھیں پشاور زلمی کا سفیر بنائیں گے۔

ادھر سیئول میں موجود محمد وسیم نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مستقل کامیابیوں کے باوجود حکومتی رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔

وسیم نے کہا کہ جب جولائی میں انہوں نے ورلڈ باکسنگ کونسل کا ٹائٹل جیتا تو وفاقی اور بلوچستان حکومت نے ان کی مدد اور مالی معاونت کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن افسوسناک امر یہ کہ دونوں حکومتوں نے ناصرف وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ انہیں ایک فون کرنے کی بھی زحمت گوارا نہ کی۔

اس موقع پر انھوں نے مدد کرنے پر آئی جی فرنٹیئر کور اور پاک فوج کا شکریہ ادا کیا جس کی بدولت وہ لاس ویگاس میں رہائش کے اخراجات برداشت کرنے اور فلائیڈ مے ویدر جونیئر جم میں ٹریننگ کرنے کے قابل ہو سکے۔

وسیم نے بتایا کہ ان کے ٹرینر بے پناہ صلاحیتوں پر انھیں اکثر سراہتے ہیں لیکن پاکستانی حکومت کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان میں باکسنگ کا کھیل زوال پذیر اور باکسرز کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے۔

'میرے ساتھی باکسرز انتہائی برے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور افسوس کی بات یہ کہ ایک باکسر زندگی کی گاڑی چلانے کے لیے سموسے بیچنے کا کام کرنے پر مجبور ہے جس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ملک میں باکسنگ کہاں کھڑی ہے اور اس کا مستقبل کس حد تک تاریک ہے'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے باکسنگ کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن میں عہدے اور طاقت کے لیے رسہ کشی جاری ہے اور باکسنگ کے فروغ کے لیے کوئی بھی کچھ نہیں کر رہا۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کوریا سمیت کئی ملکوں سے کھیلنے کی پیش کش کی گئی لیکن میں اپنے ملک سے محبت کرتا ہوں اور حکومتی سرد مہری کے باوجود میں پاکستان کی نمائندگی جاری رکھوں گا۔