پاکستان

2 پاکستانی خواتین کے لیے فرانس کا شیراک اعزاز

انہیں پاکستان میں نوجوانوں اور خواتین کے لیے عدم تشدد اور امن کے کلچر کو فروغ دینے پر اس اعزاز سے نوازا گیا۔

انسانی حقوق کے لیے سرگرم پاکستانی خواتین گلالئی اسماعیل اور صبا اسماعیل کو فرانس کے شیراک ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

گلالئی اسماعیل اور صبا اسماعیل ایک این جی او اوئر گرلز کی شریک بانی ہیں اور انہیں پاکستان میں نوجوانوں اور خواتین کے لیے عدم تشدد اور امن کے کلچر کو فروغ دینے پر اس اعزاز سے نوازا گیا۔

یہ اعزاز سابق فرنچ وزیر ثقافت کرسٹائن البینل نے پیرس کے کیوائی برنلے میوزیم میں ہونے والی تقریب کے دوران دیا گیا۔

اس تقریب میں فرانسیسی صدر فرانکوئس ہولاند، فرانس میں پاکستان کے سفیر معین الحق سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

گلالئی اسماعیل فرانسیسی صدر کے ساتھ— رائٹرز فوٹو

گلالئی اسمعیل نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی این جی او نوجوان لڑکیوں کی مدد سے خواتین کو آگے لانے کا کام کامیابی سے کررہی ہے خاص طور پر شورش زدہ علاقوں میں خواتین کی زندگیوں میں تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔

فرانسیسی صدر نے اس موقع پر شورش زدہ علاقوں میں خواتین کو آگے لانے کے حوالے سے اوئر گرلز کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ اوئر گرلز نے خواتین کو تعلیم فراہم کی اور معاشی طور پر ترقی کے لیے مائیکرو۔کریڈٹ فراہم کیا۔

پاکستانی سفیر نے شیراک ایوارڈ کے اعزاز دونوں خواتین کو مبارکباد دی اور ان کے کام کو سراہا۔

شیراک فاﺅنڈیشن کی بنیاد سابق فرانسیسی صدر جیکوئس شیراک نے رکھی تھی جنھوں نے 1995 اور 2007 کے درمیان دو بار عہدہ صدارت کو سنبھالا۔

2008 سے یہ فاﺅنڈیشن مختلف پروگرامز کے ذریعے امن کے فروغ کے لیے کام کررہی ہے جس میں کونفلکٹ پریونشن بھی شامل ہے۔

کونفلکٹ پریونشن کا ایوارڈ 2009 سے پر سال دیا جارہا ہے۔