پاکستان

سی سی پی کی ٹیلی کام پالیسی 2015 پر نظرثانی کی سفارش

ٹیلی کام پالیسی 2015 بلخصوص ٹیلی کام شعبے کیلئے مسابقتی رولز کے حوالے سے از سر نو جائزہ لینے کی سفارش کردی گئی۔

مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے حکومت سے ٹیلی کام پالیسی 2015 پر نظر ثانی کی سفارش کر دی۔

مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق کمیشن نے حکومت کو پالیسی نوٹ جاری کرتے ہوئے ٹیلی کام پالیسی 2015 بلخصوص ٹیلی کام سیکٹر (شعبے) کیلئے مسابقتی رولز کے حوالے سے از سر نو جائزہ لینے کی سفارش کردی ہے۔

سی سی پی کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی جانب سے جاری کردہ ٹیلی کام پالیسی 2015 کی شق 5.1، ٹیلی کمیونیکیشن شعبے میں مسابقت سے متعلقہ معاملات پی ٹی اے کے ذریعے ریگولیٹ کرنے سے متعلق ہے جبکہ پارلیمنٹ کے ایکٹ کے ذریعے منظور شدہ مسابقتی ایکٹ کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تیار کردہ قوانین پر فوقیت حاصل ہے۔

اس لیے سی سی پی یا کسی اور ریگولیٹری باڈی کے درمیان مسابقت سے متعلقہ معاملات کے تنازع میں کمپیٹیشن ایکٹ ہی لاگو ہوگا۔

کمیشن کے مطابق پی ٹی اے کو مسابقت سے متعلقہ معاملات میں اختیا ر دینے کے نتیجے میں ٹیلی کام شعبے اور صارفین کے لیے غیر یقینی صورت حال پیدا کر دے گا۔

سی سی پی نے سفارش کی ہے کہ ٹیلی کام پالیسی 2015 کا مکمل طور پر جائزہ لیا جائے تا کہ پی ٹی اے اور سی سی پی کے درمیان ان کے دائرہ اختیار میں کوئی تنازع پیدا نہ ہو۔

کمیشن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی نوٹ میں سی سی پی اور پی ٹی اے کے درمیان مستقبل میں کسی تنازع سے بچنے اور ٹیلی کام شعبے میں مضبوط مسابقت کیلئے باہمی تعاون پر زور دیا گیا ہے۔