'کسی کو کراچی کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں'
پاک فوج کے چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں کو کراچی کا امن و امان خراب کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
آرمی چیف کی جانب سے فوج کے نوجوانوں سے الوداعی ملاقاتوں کو سلسلہ جاری ہے، جنرل راحیل سریف نے آج کراچی کور ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا جہاں انھوں نے فوج اور سندھ رینجرز کے جوانوں سے الوداعی ملاقات کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کراچی اور اندرون سندھ میں امن و امان کی قیام کیلئے فوج اور رینجرز جونواں کی کوششوں کو سراہا، جس کی وجہ سے کراچی کی زندگی معمول پر آئی اور ملک کی معاشی ترقی کیلئے یہاں تجارتی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز ہوا۔
مزید پڑھیں: 'ترقیاتی کاموں میں سول حکومت کی مدد ترجیحات میں شامل'
آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رینجرز کے جوانوں کی قربانیوں کی تعریف کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کی بحالی میں رینجرز کا کردار اہم ہے جس کی وجہ سے کراچی میں زندگی لوٹ آئی ہے۔
آرمی چیف نے اس موقع پر زور دیا کہ پاکستان کے کسی بھی دشمن کو کراچی کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ فوج کی روایت کے مطابق پیشہ ورانہ معیار پر توجہ قائم رکھی جائے گی۔
کراچی کور ہیڈ کوارٹرز آمد پر کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار نے جنرل راحیل شریف کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا، آرمی چیف
گذشتہ روز جنرل راحیل شریف نے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سدرن کمانڈ کا الوداعی دورہ کیا تھا اس موقع پر فوج اور ایف سی نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام نے غیر ملکی دہشت گردی کو مسترد کردیا ہے جبکہ فوج ملک کے امن و استحکام کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں ماہ کے آخر میں ریٹائر ہونے جارہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے لاہور سے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
آرمی چیف نے 21 نومبر کو لاہور گریژن میں فوج اور رینجرز کے افسران سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ تھا کہ امن اور استحکام کے قیام میں کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں،تاہم قربانیوں اور مشترکہ عزم سے کامیابیاں ملیں۔
مزید پرھیں: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا مختصر تعارف
اسی روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گجرانوالہ گیریزن کا الوداعی دورہ بھی کیا جہاں انھوں نے منگلہ اور گوجرانوالہ کور کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کے دوران ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر مادروطن کی حفاظت کرتے ہوئے جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کو سراہا۔
نیا آرمی چیف کون ہوگا؟
جنرل راحیل شریف کے جانشین کے انتخاب کے حوالے سے حکومت نے اب تک باضابطہ طور پر غور شروع نہیں کیا لیکن اس معاملے سے واقف حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے سال کے آغاز سے ہی اس معاملے پر مشاورت شروع کررکھی ہے۔
پاک فوج کے سینئر افسران کی فہرست بہت حد تک واضح ہے، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات سینیئر ترین افسر ہیں اور ان کے بعد کور کمانڈر ملتان، لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد، کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیو ایشن لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ ہیں۔
جنرل زبیر اور جنرل اشفاق کے درمیان دو اور جنرلز بھی ہیں ، ایک ہیوی انڈسٹریل کمپلیکس ٹیکسلا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین اور دوسرے ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ خان، تاہم یہ دونوں افسران آرمی چیف کے عہدے کے لیے تکنیکی طور پر اہل نہیں کیوں کہ انہوں نے کسی کور کی کمانڈ نہیں کی ہے۔
اسی طرح لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد جو اس وقت اقوام متحدہ میں ملٹری ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں وہ پہلے ہی توسیع پر ہیں اور وہ بھی مزید پروموشن کے اہل نہیں۔
جو چار جنرلز آرمی چیف کے عہدے پر ترقی پانے کے اہل ہیں ان تمام کا تعلق پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 62 ویں لانگ کورس سے ہے۔