دنیا

ہیلری کو صدارتی انتخاب کے نتائج چیلنج کرنے کا مشورہ

کمپیوٹر ماہرین کے ایک گروپ نے ان ریاستوں کے نتائج پر شبہ ظاہر کردیا جہاں الیکٹرانک ووٹنگ ہوئی تھی۔

واشنگٹن: امریکا کے کئی کمپیوٹر ماہرین نے شکست خوردہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم چلانے والے گروپ پر زور دیا ہے کہ ہے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کردیں۔

امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ کمپیوٹر ماہرین نے ہیلری کی مہم پر زور دیا ہے کہ وہ ریاست وسکونسن، مشی گن اور پنسلوانیہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کردیں۔

کمپیوٹر ماہرین کہتے ہیں کہ انہیں اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ ان تین ریاستوں میں ووٹوں کی تعداد پر اثر انداز ہونے یا سسٹم کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔

ماہرین نے اپنی تحقیقات ہیلری کلنٹن کے قریبی ساتھیوں کو بھجوادی ہیں۔

ان ماہرین میں یونیورسٹی آف مشی گن سینٹر برائے کمپیوٹر سیکیورٹی اینڈ سوسائٹی کے ڈائریکٹر جے ایلکس ہیلڈر مین بھی شامل ہیں اور انہوں نے ہیلری کے انتخابی کیمپ کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ان کے خیال میں جن ریاستوں میں پیپر بیلٹ یا آپٹیکل اسکینر کے بجائے الیکٹرانک ووٹنگ ہوئی وہاں مشکوک طور پر ہیلری کلنٹن کی کارکردگی غیر متاثر کن رہی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا امریکی انتخابات میں بھی دھاندلی ہوسکتی ہے؟

ماہرین کے اس گروپ نے ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کے چیئرمین جان پوڈیسٹا اور قانونی مشیر مارک الیاس کو مطلع کیا کہ جن ریاستوں میں الیکٹرانک ووٹنگ ہوئی وہاں ہیلری کلنٹن کو 7 فیصد کم ووٹ ملے جبکہ ماہرین خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ یہاں ہیکنگ ہوسکتی ہے۔

گروپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں ہیکنگ کے حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے تاہم جو پیٹرن سامنے آیا ہے اسے آزادانہ طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل بھی ہیکنگ کے خدشات سامنے آئے تھے اور اوباما انتظامیہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ روس ووٹر رجسٹریشن ڈیٹا کو ہیک کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

بعد ازاں انتخابی حکام اور سائبر سیکیورٹی ماہرین نے اس امکان کو رد کیا تھا کہ روس ہیکنگ کے ذریعے امریکی انتخاب کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی: دنیا گوگل پر کیا تلاش کرتی رہی؟

ہیلری کلنٹن کے ایک سابق معاون نے اس حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا وہ ان انکشافات کے کی بنیاد پر ووٹوں کے آڈٹ کی درخواست کریں گے یا نہیں؟

واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں غیر متوقع طور پر ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کرکے پوری دنیا کو حیران کردیا تھا۔

ان کی کامیابی کے بعد امریکا بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور شہروں کی بڑی تعداد نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا صدر تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ صدر اوباما کی جگہ جنوری میں عہدہ صدارت سنبھالیں گے۔