حکومت سے مذاکرات ناکام، کیبل آپریٹرز نے سروس بند کردی
حکومت اور کیبل آپریٹرز کے درمیان ڈی ٹی ایچ (ڈائریکٹ ٹو ہوم) لائسنس کی نیلامی کے تنازع پر مذاکرات کی ناکامی کے بعد آپریٹرز نے احتجاجاً ملک بھر میں کیبل سروس بند کردی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کے حوالے سے کیبل آپریٹرز کو راضی نہ کرسکی، جس کے بعد کیبل آپریٹرز، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
مذاکرات کی ناکامی کے بعد کیبل آپریٹرز نے ملک بھر میں نشریات بند کردیں۔
مزید پڑھیں: ڈی ٹی ایچ نیلامی: پاکستان میں 15کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا امکان
کیبل آپریٹرز کا کہنا ہے کہ پیمرا ان کا معاشی قتل کرنا چاہتا ہے، ڈی ٹی ایچ کی نیلامی منسوخ ہونے تک احتجاجاَ نشریات بند رکھی جائیں گی۔
ادھر ڈی ٹی ایچ لائسنس تنازع پر پی بی اے نے سخت نوٹس لیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں کو ڈی ٹی ایچ لائسنس دینا غیرقانونی ہے۔
پی بی اے کا مطالبہ تھا کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کی بولی کا عمل فوری طور پر معطل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بولی کی اجازت دی گئی تو تمام ممبران ڈی ٹی ایچ پلیٹ فارم کا بائیکاٹ کریں گے۔
ترجمان پيمرا کے مطابق ملک کے زيادہ تر حصوں ميں کيبل مکمل بحال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دروازے ہمیشہ مذاکرات کیلئے کھلے ہيں، زيادہ تر کيبل آپريٹرز نے بليک آؤٹ کی کال سے لاتعلقی کا اظہار کيا۔
یہ بھی پڑھیں: 'ڈی ٹی ایچ کی نیلامی مؤخر کی جائے'
انہوں نے کہا کہ ڈی ٹی ايچ کی نیلامی مقر رہ وقت پر ہی ہوگی۔
گزشتہ ہفتے چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبات تسلیم نہ ہونے پرنشریات بند کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ڈی ٹی ایچ کو 3 سال کیلئے موخر کیا جائے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کے اعلان کے بعد کیبل آپریٹرز اور پیمرا کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔
حکام کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ڈی ٹی ایچ براڈ کاسٹ کے 3 لائسنس 23 نومبر کو نیلام ہونے سے پاکستان کے لیے 150 ملین ڈالر (تقریباََ 15 ارب 72 کروڑ روپے) کی براہ راست سرمایہ کاری کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: 'پاکستانی ڈی ٹی ایچ کی بولی 23 نومبر کو ہوگی'
دوسری جانب گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں پیمرا کے 121 ویں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابصار عالم نے کہا کہ 'پاکستان کا اپنا ڈی ٹی ایچ لارہے ہیں اور 23 نومبر کواسی سلسلے میں لائسنس کے لیے کمپنیوں کو بولی دی جائے گی جس کے بعد بہت جلد ہمارا اپنا ڈی ٹی ایچ کام شروع کرے گا'۔
چیئرمین پیمرا نے کہا کہ 'لائسنس کے لیے درخواست دینے والی کمپنیوں میں سے 12 کو بولی کے لیے منتخب کیا گیا ہے'۔