پاکستان

ایل او سی پر فائرنگ سے 4 پاکستانی شہری، 6 بھارتی فوجی ہلاک

بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 5 اکتوبر 2016 سے اب تک 27 افراد ہلاک اور 87 افراد زخمی ہوچکے ہیں، حکام
|

مظفرآباد: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ سے دو بچوں سمیت 4 پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ پاکستانی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 انڈین فوجی ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق جندورت، کریالہ اور باروہ سیکٹرز میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں الطاف ولد لال محمد، نیاز کوثر زوجہ محمد رشید، عتیق ولد منظور اور تصویر ولد شبیر شامل ہیں۔

پاک فوج نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فورسز نے بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا بھر پور جواب دیا جس میں متعدد انڈین فوجی ہلاک ہوگئے جن میں اب تک 6 کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

اس قبل یہ رپورٹس آئیں تھی کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیر 21 نومبر کی صبح آزاد کشمیر کے ایل او سی پر نکیال سیکٹر میں شدید فائرنگ کی گئی۔

اسسٹنٹ کمشنر نکیال سردار ذیشان نثار نے ڈان کو بتایا تھا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایل او سی کے قریب واقع گاؤں چھوٹا نر دبسی کا رہائشی 40 سالہ الطاف اور متھرانی گاؤں کی رہائشی 30 سالہ نازیہ ہلاک ہوگئیں۔

زخمی ہونے والوں میں پیر کلنجر گاؤں کے رہائشی 15 سالہ انیق احمد، 11 سالہ برہان سلیم اور اس کی 16 سالہ بہن نگہت سلیم، چھوٹا نر دبسی گاؤں کی رہائشی 25 سالہ فرزانہ، مہرا گاؤں کے رہائشی 48 سالہ محمد عظیم، ترکندی گاؤں کی رہائشی 34 سالہ الفاظ بیگم اور اولی پنجنی گاؤں کے مقصود جان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایل او سی:بھارتی فائرنگ سے7 پاکستانی فوجی جاں بحق

دفتر ڈپٹی کمشنر کوٹلی کے اہلکار نے ڈان کو بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے نہ صرف نکیال تحصیل میں بلا اشتعال فائرنگ کی بلکہ ان کی اشتعال انگیزی سے تحصیل چھارہوئی اور خورطانہ بھی متاثر ہوئے۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر پونچھ چوہدری الطاف نے بتایا کہ ضلع پونچھ کے جنوبی علاقوں بٹل، مانڈہول اور مانداپور سیکٹرز میں بھی بھارتی فورسز نے بلااشتعال فائرنگ کی، جس میں 3 خواتین اور 2 مرد زخمی ہوئے۔

بھارتی فورسز کی فائرنگ سے متاثر ہونے والا مکان.

علاقہ مکینوں کے مطابق پاکستانی فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 4 بچے ہلاک ہوگئے تھے، بھارتی فوج نے صبح ساڑھے 8 بجے بلااشتعال فائرنگ کردی تھی، بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کے بعد بیٹل سیکٹر سمیت ایل او سی کے تمام علاقوں کے تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

اسٹیٹ ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( ایس ڈی ایم اے) مظفرآباد کے کنٹرول روم آفیسر زعیم کے مطابق بھارتی فوج کی حالیہ خلاف ورزیوں اور بلااشتعال فائرنگ کی وجہ سے 5 اکتوبر 2016 سے اب تک 25 افراد ہلاک اور 87 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

ایس ڈی ایم اے کے اہلکار کے مطابق بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور بلا اشتعال فائرنگ کی وجہ سے ایل او سی پر موجود خطرے سے دوچار علاقوں کے 11 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں، جن پر علاقہ خالی کرنے کا دباؤ ہے، جب کہ ضلع کوٹلی سے 8 ہزار 869 اور ضلع بمبھڑ سے 1588 خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:بھارتی جارحیت کا نشانہ بننے والے 200 خاندانوں کی نقل مکانی

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے ملحقہ علاقوں کی صورتحال انتہائی نازک ہے، بھارتی اشعال انگیزی نہ رکی تو انہیں خدشہ ہے کہ ایل او سی پر رہنے والے 5 لاکھ لوگ متاثر ہونگے۔

اس سے پہلے 14 نومبر کو بمبھڑ سیکٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 7 فوجی اہلکار مارے گئے تھے،پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے کشیدگی جاری ہے، رواں سال 18 ستمبر کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں اڑی سیکٹر پر حملے سے 18 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے، بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا، جب کہ پاکستان نے حملے کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا تھا۔

بھارت نے 29 ستمبر 2016 کو پاکستانی لائن آف کنٹرول کے قریب سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کیا تھا، جسے پاکستان نے جھوٹا قرار دیا تھا، 3 دن قبل ہی پاکستانی بحریہ نے بھارتی آبدوز کی پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنایا تھا، جب کہ 2 دن پہلے پاکستان نے بھارتی ڈرون کو بھی تباہ کیا تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی آبدوز کی پاکستان میں گھسنے کی ناکام کوشش اور بھارتی ڈرون کو تباہ کرنے کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے جاسوسی کی متعدد بھارتی کوششیں ناکام بنائی ہیں، دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہا ہے۔