دنیا

بھارت میں ٹرین حادثہ، ہلاکتیں 142تک پہنچ گئیں

پٹنہ اندور ایکسپریس کانپور کے قریب پٹری سے اترگئی، حادثہ رات گئے پیش آیا جب زیادہ تر مسافر سورہے تھے۔

نئی دہلی: بھارت کے شمال مشرقی شہر پٹنہ اور مشرقی شہر اندور کے درمیان چلنے والی مسافر ٹرین کانپور کے قریب پٹری سے اتر گئی جس کے نتیجے میں ہلاکتیں 142تک پہنچ گئیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق گزشتہ روز پیش آنے والے اس خوف ناک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی مزید لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 142تک پہنچ گئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 200 سے زائد ہے۔

واضح رہے کہ 2010 کے بعد بھارت میں پیش آنے والا یہ ٹرین کا بدترین حادثہ ہے جب ایک ٹرین مغربی بنگال میں دوسری ٹرین سے ٹکراگئی تھی اور اس کے نتیجے میں 146 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

پٹنہ اندور ایکسپریس کی 14 بوگیاں پٹڑی سے اتریں — فوٹو / اے ایف پی

پولیس کا کہنا تھا کہ حادثہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب رات 3 بج کر 10 منٹ کے قریب پیش آیا جب زیادہ تر مسافر سو رہے تھے جبکہ مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ پٹنہ اندور ایکسپریس کی 14 بوگیاں پٹری سے اتریں جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان میں ٹرین حادثہ، دس افراد ہلاک

حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین میں 500 کے قریب مسافر سوار تھے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ وہ حادثے کی وجہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ پٹری میں دراڑ یا ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے ٹرین کو حادثہ پیش آیا۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر روانہ کی گئیں جن میں درجنوں ایمبولینس اور ڈاکٹرز کی ٹیم بھی شامل تھی جبکہ قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی تھی۔

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ پٹنہ اندور ایکسپریس کانپور کے قریب پٹری سے اتری جبکہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کررہی ہے۔

بھارتی وزیر ریلوے سریش پربھو حادثے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر فعال نظر آئے اور انہوں نے اپنے متعدد پیغامات میں کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو سخت سزائیں کی دی جائیں گی۔

ساتھ ہی وزیر ریلوے نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے مالی امداد کے بھی اعلانات کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ خود ریسکیو سرگرمیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا تھا کہ ’میری دعائیں حادثے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کے ساتھ ہیں‘۔

حادثے کے نتیجے میں 150 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے — فوٹو / اے ایف پی

واضح رہے کہ بھارت میں طویل مسافت طے کرنے کے لیے ٹرین ہی سب سے اہم ذریعہ ہے تاہم ریلوے نیٹ ورک کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے اور اکثر ایسے حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔

بھارت میں روزانہ 2 کروڑ افراد ریلوے کے ذریعے سفر کرتے ہیں تاہم حفاظتی اقدامات انتہائی ناقص ہیں۔

2014 میں ریاست اتر پردیش میں دو ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مودی سرکاری نے عوام سے وعدہ کررکھا ہے کہ آئندہ پانچ برسوں کے دوران ریلوے پر 137 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے تاکہ اسے جدید، تیز اور محفوظ بنایا جاسکے۔