کرائسٹ چرچ میں مشکل وکٹ پاکستانی ٹیم کی منتظر
کرائسٹ چرچ: پاکستانی اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ کل سے کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا جہاں پاکستانی ٹیم میزبان پر 30 سال سے قائم اپنی برتری برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔
کرائسٹ چرچ میں ہونے والے پہلے میچ کیلئے ہری بھری وکٹ تیار کی گئی ہے جس پر اصل آزمائش دونوں ٹیموں کی بیٹنگ ہو گی جہاں اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیموں کی بیٹنگ جدوجہد کرتی نظر آئی۔
عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر فائز پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 30 سال سے زائد عرصے سے بالادستی قائم کر رکھی ہوئی ہے اور کیویز اس عرصے میں کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم سے فتح نہ چھین سکے۔
نیوزی لینڈ نے آخری مرتبہ 1985 میں پاکستان کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد کامیابی ان سے روٹھ گئی اور پاکستان نے پانچ ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کی جبکہ تین ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوئیں۔
لیکن برینڈن میک کولم کی زیر قیادت نیوزی لینڈ کرکٹ نے ایک نیا جنم لیا اور متعدد اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا خصوصاً ہوم گراؤنڈ پر وہ تمام ٹیموں کیلئے مشکل حریف ثابت ہوئے اور اپنے میدانوں پر پانچ سالوں میں صرف آسٹریلین ٹیم انہیں شکست سے دوچار کر سکی۔
لیکن رواں سال کے اوائل میں برینڈن میک کولم کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ کیویز کا ہوم گراؤنڈز پر پہلا ٹیسٹ میچ ہے اور کین ولیمسن کو ہوم گراؤنڈ پر پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی صورت میں کڑا چیلنج درپیش ہے۔
پاکستانی ٹیم کیلئے سب سے پریشان کن امر ٹیسٹ میچ سے قبل میچ پریکٹس کی کمی ہے کیونکہ نیلسن میں شیڈول واحد پریکٹس میچ مکمل طور پر بارش کی نذر ہو گیا جبکہ زلزلے کے سبب پاکستانی ٹیم صحیح طریقے سے پریکٹس بھی نہیں کر سکی۔
زلزلے کے جھٹکوں کے سبب دونوں ٹیموں کی پریکٹس میں مستقل رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے اور پیر کے بعد وقفے وقفے سے آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کے سبب پریکٹس میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔
نیوزی لینڈ کے کوچ مائیک ہیسن نے اپنے بلے بازوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستانی باؤلرز سے ہوشیار رہیں جہاں گرین شرٹس ابتدا میں گیند کو سوئنگ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ریورس سوئنگ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ ٹیم میں یاسر شاہ جیسا عالمی معیار کا اسپنر بھی موجود ہے۔
میچ کیلئے پاکستانی ٹیم چھ مستند بلے بازوں، ایک وکٹ کیپر اور چار باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترے گی جہاں محمد نواز کی جگہ بابر اعظم کو کھلائے جانے کا امکان ہے اور وہ ممکنہ طور پر ون ڈاؤن پوزیشن پر بیٹنگ کریں گے۔
اس کے علاوہ باؤلنگ اٹیک سہیل خان، محمد عامر اور وہاب ریاض کے ساتھ ساتھ اسپنر یاسر شاہ پر مشتمل ہو گا۔
مائیک ہیسن نے نیوزی لینڈ میں کڑی کنڈیشنز کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ٹیم کیلئے موزوں وکٹ بنانے کا پورا حق ہے اور دو میچوں میں کنڈیشنز بھارت میں ملنے والی کنڈیشنز میں یکسر مختلف ہوں گی۔
کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا امکان ہے اور ٹیسٹ پانچوں دن موسم ابر آلود ہونے کے سبب وکٹ فاسٹ باؤلرز کو مدد فراہم کرے گی۔
یہ ٹیسٹ میچ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کیلئے بھی یادگار ہے جہاں یہ ان کا بطور کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں 50واں ٹیسٹ میچ ہو گا اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے 16ویں کپتان بنا جائیں گے۔
مصباح الحق نے بھی نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کو بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مختلف کنڈیشنز ہیں اور ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اکثر کھلاڑیہ پہلے یہاں آ چکے ہیں اور اس بات سے واقف ہیں کہ یہاں کی کنڈیشنز اس سے مختلف ہیں جس کے ہم عادی ہیں لہٰذا ہمیں ڈسپلن سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور بورڈ پر اچھا مجموعہ سجانا ہو گا۔
مصباح نے باؤلرز کو فتح کنجی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے باؤلرز انتہائی باصلاحیت اور کسی بھی کنڈیشنز میں وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن بھی شکستوں کو پس پشت ڈال کر ایک نئے آغاز کے خواہاں اور انہوں نے کہا کہ ٹیم پاکستان کے خلاف سیریز میں ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مثبت کھیل پیش کرے گی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم میں بھی پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے چند تبدیلیاں یقینی ہیں اور ڈراپ کیے جانے والے اوپنر مارٹن گپٹل کی جگہ جیت راول اننگز کا آغاز کریں گے۔
لیکن نیوزی لینڈ کیلئے سب سے پریشان کن امر روس ٹیلر اور ٹم ساؤدھی کی ناقص فارم ہے جہاں زمبابوے کے خلاف آؤٹ ہوئے بغیر 364 رنز بنانے والے روس ٹیلر اس سال نو اننگز میں 11.5 کی اوسط سے صرف 92 رنز بنا سکے۔
ٹم ساؤدھی کی فارم بھی نظر نہیں آ رہی جنہوں نے اس سال 46.14 کی اوسط سے 14 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز دونوں کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
ولیمسن نے کہا کہ ہم سب بلے سے فرق پیدا کرنا چاہتے ہیں اور ٹیلر ہم سے ہرگز مختلف نہیں جبکہ ساؤدھی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہیں اور اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے پہلے ٹیسٹ میں ٹیم کیلئے نمایاں کھیل پیش کریں گے۔