دنیا

مصر: سابق صدر محمد مرسی کی سزائے موت منسوخ

مصری عدالت نے سابق صدر کی سزائے موت منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا۔

قاہرہ: مصر کی عدالت نے سابق صدر محمد مرسی کی سزائے موت کا فیصلہ منسوخ کردیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق عدالت نے سابق صدر کی سزائے موت منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا۔

محمد مرسی کو مئی 2015 میں اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد جیل توڑنے کے الزامات ثابت ہوجانے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

مصری عدالت نے محمد مرسی کے 100 سے زائد اخوان المسلین کے ساتھیوں کو بھی سزائے موت سنائی تھی۔

مزید پڑھیں:مصر: سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت

محمد مرسی سمیت اخوان المسلمین کے دوسرے ارکان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2011 میں حماس، حزب اللہ اور مقامی جنگجوؤں کے ساتھ مل کر جیل توڑنے کی سازش کی تھی اور جیل پر حملے کے بعد محمد مرسی سمیت جماعت کے 34 لیڈر فرار ہوگئے تھے۔

اس سے قبل اپریل 2015 میں مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر محمد مرسی کو 2012 میں مظاہرین پر تشدد اور گرفتار کرنے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:معزول مصری صدر مرسی کو 20 برس قید کی سزا

واضح رہے کہ حسنی مبارک کے دور اقتدار کے خاتمے کے بعد 2011 میں مصر کے پہلے آزادانہ طور پر منتخب ہونے والے صدر محمد مرسی کو اقتدار کے صرف ایک سال بعد استعفے کے مطالبہ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جس کے بعد جولائی 2013 میں اس وقت کے آرمی چیف اور موجودہ صدر عبد الفتح السسی نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

مرسی کی جماعت اخوان المسلمین کے خلاف موجودہ فوجی حکومت کی جانب سے کارروائیوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور اس جماعت کو بلیک لسٹ کیا جاچکا ہے۔