پاکستان

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف وال چاکنگ

حالیہ وال چاکنگ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں اور فیصل سبزواری سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔
|

کراچی میں ایک بار پھر نامعلوم افراد سرگرم ہوگئے اور شہرقائد کے مختلف علاقوں میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے خلاف وال چاکنگ کردی گئی جس میں رہنماؤں سے استعفوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ڈان نیوز—۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں راتوں رات وال چاکنگ کردی گئی جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

شہر کی مختلف دیواروں پر اسپرے پینٹس کی مدد سے کی گئی وال چاکنگ میں لکھا گیا ہے، 'قائد کے غداروں استعفیٰ دو'۔

دوسری جانب بعض مقامات پر فیصل سبزواری کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

حالیہ وال چاکنگ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب گذشتہ دنوں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کراچی اور حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں ’پرویز مشرف نامنظور‘ اور ’قائد صرف ایک ہے، پرویز مشرف کو قائد تسلیم نہیں کریں گے‘ کی وال چاکنگ کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:’پرویز مشرف نامنظور‘، کراچی اور حیدرآباد میں چاکنگ

یاد رہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما احمد رضا قصوری نے گذشتہ دنوں سابق صدر پرویز مشرف کو متحدہ کا سربراہ بنانے کی تجویز دی تھی۔

ڈان نیوز—۔

اس سے قبل ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کی پرویز مشرف سے ملاقات کی تصاویر بھی منظر عام پر آئی تھیں جس کے بعد یہ چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں تھیں کہ شاید ایم کیو ایم پاکستان سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو پارٹی سربراہ بنانا چاہتی ہے، تاہم ایم کیو ایم پاکستان نے ان قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا کسی جماعت سے سیاسی اتحاد زیر غور نہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس 22 اگست کو بانی متحدہ الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر، فاروق ستار کی جانب سے الطاف حسین سے اعلان لاتعقلی، پارٹی معاملات پاکستان سے چلانے اور رابطہ کمیٹی میں تبدیلیوں کے بعد سے اب تک کئی بار نامعلوم افراد کی جانب سے کبھی فاروق ستار کے خلاف، کبھی الطاف حسین کے حق میں اور کبھی پاک سر زمین پارٹی کے خلاف وال چاکنگ ہوتی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بدلہ گروپ کی چاکنگ، فاروق ستار نے سیکیورٹی مانگ لی

گزشتہ ماہ اورنگی ٹاؤن میں پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے سیاسی دفتر پر نامعلوم افراد نے ’قوم کے غدار‘ کی چاکنگ کردی تھی۔

اس سے قبل فاروق ستار کی جانب سے الطاف حسین سے اعلان لاتعلقی کے بعد رواں برس 5 ستمبر کو سندھ ہائی کورٹ اور ریگل چوک پر بانی متحدہ کے حق میں بینرز آویزاں کیے گئے تھے جن پر تحریر تھا، ’جو قائدِ تحریک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے‘۔

اس کے دو روز بعد پھر 'نامعلوم افراد' کی جانب سے شہر میں بینرز آویزاں کیے گئے، جن میں ملک سے غداری کی سزا موت قرار دی گئی تھی، جبکہ ان کے آخر میں ’اہلیان کراچی‘ اور ’اہلیان پاکستان‘ پرنٹ تھا۔

مزید پڑھیں: ’پی ایس پی قوم کے غدار‘ کی وال چاکنگ

بعدازاں 9 ستمبر 2016 کو کراچی کے مختلف علاقوں میں پھر نامعلوم افراد نے چاکنگ کی جس میں تحریر کیا گیا تھا کہ اردو بولنے والا وزیراعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا؟ جبکہ مہاجر وزیراعلیٰ کب بنے گا؟

دوسری جانب ایم کیو ایم (پاکستان) کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر کے باہر بھی بدلہ گروپ کے نام سے دھمکی آمیز چاکنگ کی گئی تھی جس پر فاروق ستار نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا تھا۔