دھماکے کے بعد جائے وقوع کو ٹینٹ لگاکر بند کردیا گیا اور شواہد اکھٹے کیے گئے — فوٹو / اے پی
رپورٹ کے مطابق دھماکا خود کش تھا اور حملہ آور افغانی لگتا تھا، دھماکا ہفتہ 12 نومبر کو شام 5 بج کر 50 منٹ پر کیا گیا۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق اس دھماکے میں 7 کلو گرام سے زائد دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جبکہ خود کش جیکٹ یا بیلٹ میں بال بیرنگز کا بھی زیادہ استعمال کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شاہ نورانی مزار کے اندر اور اطراف میں لیویز کے 12 اہلکار تعینات ہوتے ہیں۔
یہ بات بھی سامنے آئی کہ مزار میں کسی قسم کے میٹل ڈیٹیکٹر یا واک تھرو گیٹس موجود نہیں تھے۔
میتیں ورثاء کے حوالے
درگاہ شاہ نورانی پر خودکش دھماکے میں جاں بحق افراد میں سے بیشتر کی میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق معمولی زخمیوں کو سول اسپتال میں طبی امداد دے کر فارغ کردیا گیا جبکہ 100 سے زائد زخمی کراچی کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
16 میتیں ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئیں جبکہ 20 لاشوں کو ورثا کے حوالے کردیا گیا۔
خود کش حملے میں جاں بحق افراد میں سے 36 کی لاشیں کراچی کے سول اسپتال لائی گئیں تاہم بعد میں 16 میتیں ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئیں جبکہ 20 کو ورثا کے حوالے کردیا گیا۔
سول اسپتال کے باہر لوگ فہرست میں نام تلاش کرتے رہے جبکہ حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اسپتال کے باہر بھی سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے، بعض زخمیوں اور میتوں کو حب کے اسپتال بھی منتقل کیا گیا۔
اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کا سول ہسپتال کا دورہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی پہنچ کر سول ہسپتال کا دورہ کیا اور درگاہ شاہ نورانی میں ہونے والے خود کش حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں سول ہسپتال کا دور کیا، جہاں درگاہ شاہ نورانی دھماکے کے زخمیوں کو علاج کیلئے منتقل کیا گیا تھا۔
اس موقع پر انھوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال کی انتظامیہ کو مریضوں کیلئے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری بھی سول ہسپتال پہنچے اور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔
ڈان نیوز کے مطابق سول ہسپتال کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ شاہ نورانی میں خودکش دھماکے کے بعد مسافرخانے کو خالی کراکر درگاہ کو سیل کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ باؤنڈری وال کی تعمیر اور سیکیورٹی انتظامات مکمل ہونے کے بعد درگاہ کو زائرین کیلئے دوبارہ کھولا جائے گا۔
کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے سول ہسپتال پہنچ کر درگاہ شاہ نوارنی کے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے بھی سول ہسپتال کا دورہ کیا اور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔
سول ہسپتال میں سول اور عسکری قیادت کی آمد کے موقع پر ہسپتال میں اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
ماضی میں بھی پاکستان کی درگاہوں کو نشانہ بنایا گیا