پاکستان

منی لانڈرنگ کیس ختم، الطاف حسین کو ضبط رقم کی واپسی شروع

لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر سے ضبط کی گئی تمام اشیاء کی واپسی کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔

لندن: برطانوی پولیس اسکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کرتے ہوئے ان کی ضبط شدہ رقم کی واپسی کی تیاریاں شروع کردیں۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کرائون پراسیکیوشن سروس کے مشورے کے بعد بانی متحدہ الطاف حسین سمیت دیگر 6 افراد کے خلاف تحقیقات ختم کرتے ہوئے الطاف حسین کے گھر سے چھاپے کے دوران برآمد ہونے والی رقم کی واپسی کے لیے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کےخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے ایم کیو ایم لندن کو ایک خط لکھ کر آگاہ کیا کہ منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین سمیت دیگر تمام افراد کے خلاف بھی کوئی تحقیقات نہیں کی جارہیں اور ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ ختم کردیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم لندن کے وکیل کو موصول ہونے والے برطانوی پولیس کے خط میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن سروس کے مشورے پر یہ مقدمہ بند کیا گیا ہے، آئندہ اس مقدمے میں کوئی کارروائی نہیں ہوگی اور جلد ضبط شدہ رقم کی واپسی کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

برطانوی پولیس کی تصدیق سے پہلے ہی خبر سامنے آچکی تھی کہ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ختم کردیا گیا ہے، مگر برطانوی پولیس نے اب اس کی باقاعدہ تصدیق کردی۔

منی لانڈرنگ کیس کب شروع ہوا تھا؟

چار سال قبل 2012 میں سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ اور الطاف حسین کے مکان پر چھاپا مارا تھا، جس دوران پولیس کو الطاف حسین کے مکان سے پانچ لاکھ پاؤنڈ کی نقد رقم ملی تھی، جس کے بعد الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کے 6 رہنماؤں کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس گزشتہ چار سالوں سے اس بات کی تصدیق کر رہی تھی کہ الطاف حسین کے گھر سے ملنے والی اتنی بڑی نقد رقم کہیں جرائم کے ذریعے تو حاصل نہیں کی گئی یا اس رقم کو کہیں غیر قانونی کاموں میں تو خرچ نہیں کیا جائیگا؟

مزید پڑھیں: الطاف حسین کی ضمانت میں جولائی تک توسیع

اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے گزشتہ چار سالوں کے دوران منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے 6 افراد کو گرفتار کیا جبکہ اس سلسلے میں 28 لوگوں سے تفتیش کی گئی، الطاف حسین کو بھی منی لانڈرنگ کیس میں پولیس اسٹیشن جانا پڑا تھا اور دوران تفتیش اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ساؤتھ اور نارتھ لندن کی 9 ملکیتوں کی تلاشی بھی لی تھی۔

منی لانڈرنگ مقدمہ کیوں ختم کیا گیا؟

ضرور پڑھیں: پاکستان مخالف تقریر: برطانوی پولیس الطاف حسین کے خلاف سرگرم

تاہم حال ہی میں برطانیہ کی کرائون پراسیکیوشن سروس نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے فراہم کردہ ثبوتوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مقدمے کی کارروائی آگے چلانے سے انکار کیا، عدالت نے پولیس کو مقدمہ ختم کرنے کا مشورہ دیا، جس کے بعد پولیس نے الطاف حسین کے خلاف مقدمہ ختم کردیا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم لندن کے جن 6 رہنمائوں کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ ختم کیا، ان میں ایم کیو ایم لندن کے سینئر رہنما محمد انور بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ کے ترجمان واسع جلیل نے گذشتہ روز اپنی ایک ٹوئٹ میں بھی منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے کی تصدیق کی تھی۔