لائف اسٹائل

'بے شرم' اور عورت؟

ڈرامہ سیریل 'بے شرم' کی کہانی ایک مضبوط اور بہ حیا عورت کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

عورت مضبوط،بہادر اور بولڈ تو ہو سکتی ہے مگر بے شرم نہیں ہوسکتی. کیوں کہ خدا نے "حیا" عورت کی فطرت میں رکھی ہے اور انسان اپنی فطرت کی خلاف عمل تو کر سکتا ہے مگر اسے بدل ہرگز نہیں سکتا۔

ڈرامہ سیریل "بے شرم" ایک ایسی ہی مضبوط اور بہ حیا عورت کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

پلاٹ

ایلیٹ کلاس سے تعلق رکھنے والی مشعل (صبا قمر) معروف ماڈل ہے، اپنی ماں (عتیقہ اوڈھو) اور بہن، بھائی کے ساتھ آسائشوں میں ڈوبی ہوئی رنگین زندگی میں مست ہے. مشعل کی ملاقات دانیال نامی نوجوان سے ہوتی ہے، جو بہت جلد ہی دانیال کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہے. مشعل اس سے شادی کی خواہش ظاہر کرتی ہے تو وہ مشعل کو یہ که کر ذلیل کرتا ہے کے شوبز سے تعلق رکھنے والی بےشرم عورتیں گھروں میں بیوی بنا کر رکھنے کے لئے نہیں ہوتیں۔

دوسری طرف حیدر (زاہد احمد) ایک عام مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والا سوشل ورکر ہے، لوگوں کی خدمت کرنے کی غرض سے نامور سیاسی پارٹی کا رکن بن جاتا ہے. حیدر کی مشعل سے پہلی ملاقات مشعل کے باپ کے جنازے میں ہوتی ہے سفید لباس میں ملبوس مشعل حیدر کے دل میں اتر جاتی ہے۔

ڈرامے میں سنگین موڑ آتا ہے جب مشعل اور حیدر کی باضابط ملاقات ایک ٹاک شو کے لائیو پروگرام میں ہوتی ہے. دونوں کے بیچ تلخ کلامی شدّت اختیار کر جاتی ہے اور مشعل حیدر کو معافی مانگنے پر مجبور کرتی ہے. حیدر مشعل سے معافی مانگنے کی شرط ان کا خود سے نکاح رکھتا ہے اور مشعل مان جاتی ہے، دونوں کا حادثاتی نکاح ٹی وی پر لائیو نشر ہوتا ہے۔

حیدر مشعل کو لے کر پرانے محلے کے بوسیدہ گھر میں داخل ہوتا ہے. جہاں حیدر کی ماں مشعل کو اپنانے سے صاف انکار کردیتی ہے. وقت گزرتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ مشعل اس حد تک بدل جاتی ہے کے وہ نہ صرف حیدر بلکہ اس کی ماں کے دل پر بھی راج کرنے لگتی ہے، ڈرامے میں نیا موڑ تب آتا ہے جب حیدر مشعل کو زندگی کی تمام آسائشات دینے کی خاطر سیاست میں باقاعدہ قدم رکھتا ہے. جس کے باعث مشعل اور حیدر کی گھریلو زندگی میں طوفان آجائے گا۔

جب حیدر ایک ٹی وی شو میں اپنی سیاست چمکانے کے لئے اپنی بیوی کے ماضی کو بیان کرتا ہے اور اسے بےشرم ماڈل سے با حیا بیوی بنانے کو اپنا کمال بتاتا ہے. مشعل اس بات سے دکھی ہو کر گھر چھوڑ کر چلی جاتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کے حیدر کو یا تو سیاست چھوڑنی ہوگی یا مجھے۔

کچھ اور وقت گزرتا ہے مشعل نہ چاھتے ہوئے بھی دوبارہ ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھتی ہے جب کے دوسری طرف حیدر اپنی سیاسی قیادت سے لڑھ جھگڑ کر پارٹی کو خیرباد که کر مشعل کو لینے پہنچ جاتا ہے۔

مشعل گلیمر کی چمک دمک سے اکتا کر اپنا شو ادھورا چھوڑ کر باہر نکلتی ہے تو وہاں حیدر کو اپنا منتظر پاکر بے انتہا خوش ہوتی ہے۔

دونوں ایک سادہ مگر محبّت سے بھرپور زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔

مشابہت

ڈرامے کے آخری سین کو دیکھ کہ دماغ کے کسی حصّے میں ایک خیال ضرور آتا ہے کہ ایسا تو پہلے بهی کہیں دیکھا ہے؟

ماضی کی ہندوستانی کامیاب فلم "یس باس" کا آخری سین اور ڈرامہ "بے شرم" کا آخری سین نہ صرف پکچرائیزیشن بالکہ کچھ حد تک کہانی کے اعتبار سے بھی ملتے جلتے ہیں۔

دو مبحت کرنے والے اسکوٹر پر سوار مادی دنیا سے دستبر دار ایک دوسرے کے سنگ زندگی کے سہانے سفر پر گامزن ہیں۔

ذاتی رائے

سلور اسکرین کے دو کامیاب اداکار زاہد احمد اور صبا قمر نے، اس ڈرامے میں ایک ساتھ جلوہ گر ہوکر شائیقین سے خوب داد وصول کی۔

حال ہی میں اپنے فلمی سفر کا آغاز کرنے والی اداکارہ صبا قمر، نہ صرف ان کی اداکاری میں بالکہ ان کی خوبصورتی میں بھی دن بہ دن نکھار آرہا ہے، ان کے لیے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وہ جتنی خوبصورت ہیں اتنی ہی بہترین اداکاری کرتی ہیں جبکہ ان کے ساتھی اداکار زاہد احمد ایک کے بعد دوسرے ہٹ ڈرامے دے کر اپنے مداحو ں کی فہرست میں روز بہ روز اضافہ کر رہے ہیں، ان کی اداکاری کی خاص بات ان کے کرداروں کا مناسب انتخاب ہے، مختلف کرداروں کو اس مہارت سے نبھاتے ہیں کہ کبھی کبھی یہ سمجھنا مشکل ہوجاتا ہے کہ یہ ہیرو میٹریل ہیں یا پھر ولن۔

کہانی اور کاسٹ

ڈرامہ "بے شرم " ثروت نذیر کے قلم کی تحریر ہے اور اس کی ہدایت فاروق رند نے دی ہے، ڈرامے کی کاسٹ میں ریحان شیخ، عتیقہ اوڈو، صبا قمر، زاہد احمد اوردیگر شامل ہیں۔

شائقین کے مطابق ڈرامہ "بے شرم" سلوراسکرین کا ایک کامیاب ڈرامہ رہا ہے۔

ڈرامہ بے شرم ہرمنگل کی شب 8 بجے اے آر وائے پر نشر ہوتا تھا اور اب اس کی جگہ ڈرامہ "مورے سئیاں" نشر کیا جائے گا۔