پاکستان

کراچی: ’فرقہ وارانہ‘ حملے میں طالبعلم ہلاک

ملزمان گلستان جوہر کے بلاک 4 کی سنسان سڑک پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے، 2 طالب علم زخمی بھی ہوئے، ایس پی گلشن
|

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مشتبہ طور پر فرقہ وارانہ حملے میں ایک طالب علم ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) گلشن ڈاکٹر فہد احمد نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 3 طالب علم موٹر سائیکل کے ذریعے اپنی منزل کی جانب جارہے تھے کہ اسی دوران گلستان جوہر کے بلاک 4 کی سنسان سڑک پر موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان ان پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک طالب علم مرتضیٰ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پھر ’فرقہ وارانہ‘ ٹارگٹ کلنگ

جناح ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے دیگر دو طالب علموں کی شاہد علی اور احسان علی کے نام سے شناخت کی۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بظاہر واقعہ فرقہ وارانہ طور پر نشانہ بنائے جانے کا معلوم ہوتا ہے۔

واقعے کی ابتدائی رپورٹ میں سامنے آنے والی معلومات کے مطابق متاثرہ طالب علم کراچی یونیورسٹی اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں تعلیم حاصل کر رہے تھے اور کوچنگ سینٹر سے واپس جارہے تھے۔

مزید پڑھیں: فائرنگ سے اہلسنت والجماعت کے کارکنان سمیت 6 ہلاک

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کراچی میں فرقہ وارانہ طور پر مسلح حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

چند روز قبل یونیورسٹی روڈ پر کار فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

پولیس حکام کے مطابق 35 سالہ سید کامران عباس اور 50 سالہ انور علی کاظمی نیو رضویہ سوسائٹی میں مجلس میں شرکت کے بعد واپس گھر جارہے تھے کہ اسی دوران راستے میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے یونیورسٹی روڈ پر ان کی کار پر حملہ کردیا۔

قبل ازیں جمعہ کے روز ملک کے سب سے بڑے شہر میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں کالعدم اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے 5 کارکنان سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اہل سنت والجماعت کے کارکنان پر پٹیل پاڑہ اور شفیق موڑ پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مجلس پر فائرنگ، 5 افراد ہلاک

جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر سید فیصل رضا عابدی کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

بعد ازاں پولیس نے انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرکے پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں شامل تفتیش کرلیا۔

29 اکتوبر کو کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 4 پر واقع تھانے کی پچھلی گلی میں واقع گلی میں مجلس عزا پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی گھرانے کے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل 18 اکتوبر کو لیاقت آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں مجلس پر دستی بم حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ ہلاک اور 8 افراد زخمی ہو گئے تھے۔