’ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی پکے دوست ہوں گے‘
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اور ریپبلکن ہندو کولیشن کے صدر شَلبھ کمار کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مستقبل میں ’پکے دوست‘ ہوں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے نریندر مودی کے حوالے سے متوقع رویے سے متعلق سوال کے جواب میں شلبھ کمار نے کہا کہ ’وہ دونوں آپس میں پکے دوست ہوں گے، ناصرف دونوں ممالک گہرے دوست ہوں گے بلکہ دونوں حضرات بھی پکے دوست ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ میرے ذریعے نریندر مودی کو جانتے ہیں اور وہ ان سے متعلق مزید جاننے کی آرزو رکھتے ہیں۔‘
پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں جنوبی ایشیا کی سیکیورٹی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے حوالے سے شلبھ کمار کا کہنا تھا کہ ’وہ پہلے سے ہی سرحد پار سے دہشت گردی سے متعلق بات کر رہے ہیں اور اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان دہشت گردی پھیلا رہا ہے، جبکہ وہ ایسا کرنے والے پہلے امریکی صدر ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب
انہوں نے کہا کہ ’جس چیز کی میں توقع کر رہا ہوں وہ یہ کہ ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی کے سرجیکل اسٹرائیکس کے حکم کی حمایت کا بھرپور اظہار کریں گے، انتہا پسند اسلام کے خلاف جنگ بہتر طریقے سے لڑی جائے گی، جس میں نومنتخب امریکی صدر کو بھارت کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔‘
بھارتی تارک وطن تاجر شلبھ کمار نے، صدارتی انتخاب کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارتی نژاد امریکیوں تک رسائی اور ان کی حمایت حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکی شہریوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر تسلیم کرنے سے انکار
امریکی شہر شکاگو سے تعلق رکھنے والے شلبھ کمار 1969 میں بھارت سے ہجرت کرکے امریکا آئے تھے، جہاں انہوں نے گزشتہ سال سیاسی دلچسپی رکھنے والے گروپ ’ریپبلکن ہندو کولیشن‘ تشکیل دیا تھا۔
یاد رہے کہ 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کو اپ سیٹ شکست دی اور امریکا کے 45ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پاکستان کیلئے اچھے ثابت ہوں گے یا برے؟
وہ آئندہ سال جنوری میں اوباما کی جگہ عہدہ صدارت سنبھال لیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد امریکا کے مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔