پاکستان

’پرویز مشرف نامنظور‘، کراچی اور حیدرآباد میں چاکنگ

چند روز قبل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار کی سابق صدر پرویز مشرف سے ملاقات کی تصویر بھی سامنے آئی تھی۔

کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کراچی اور حیدر آباد میں نامعلوم افراد نے وال چاکنگ کردی۔

اطلاعات کے مطابق کراچی اور حیدر آباد کے بعض علاقوں میں دیواروں پر سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف نعرے درج کئے گئے ہیں۔

دیواروں پر اسپرے پینٹ سے ’پرویز مشرف نامنظور‘ لکھا گیا ہے جبکہ یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’قائد صرف ایک ہے، پرویز مشرف کو قائد تسلیم نہیں کریں گے‘۔

خواجہ اظہار الحسن کی پرویز مشرف سے ملاقات کے بعد وال چاکنگ کا واقعہ سامنے آیا— فوٹو / ڈان نیوز

یاد رہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما احمد رضا قصوری نے گذشتہ روز سابق صدر پرویز مشرف کو متحدہ کا سربراہ بنانے کی تجویز دی تھی۔

اس سے قبل ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کی پرویز مشرف سے ملاقات کی تصاویر بھی منظر عام پر آئی تھیں جس کے بعد یہ چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں تھیں کہ شاید ایم کیو ایم پاکستان سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو پارٹی سربراہ بنانا چاہتی ہے۔

تاہم ایم کیو ایم پاکستان نے ان قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا کسی جماعت سے سیاسی اتحاد زیر غور نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’پی ایس پی قوم کے غدار‘ کی وال چاکنگ

واضح رہے کہ 22 اگست کو بانی متحدہ الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر، فاروق ستار کی جانب سے بانی متحدہ سے اعلان لاتعقلی، پارٹی معاملات پاکستان سے چلانے اور رابطہ کمیٹی میں تبدیلیوں کے بعد سے اب تک کئی بار نامعلوم افراد کی جانب سے کبھی فاروق ستار کے خلاف، کبھی الطاف حسین کے حق میں اور کبھی پاک سر زمین پارٹی کے خلاف وال چاکنگ ہوتی رہی ہے۔

گزشتہ ماہ اورنگی ٹاؤن میں پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے سیاسی دفتر پر نامعلوم افراد نے ’قوم کے غدار‘ کی چاکنگ کردی تھی۔

اس سے قبل 10 اکتوبر کو اورنگی ٹاؤن کے علاقے 12 سی میں موٹر سائیکل سوار برقع پوش افراد نے فائرنگ کرکے پی ایس پی کے مقامی رہنما کے بھائی کاشف کو قتل کردیا تھا۔

23 اگست کو فاروق ستار نے متحدہ بانی سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی پاکستان میں رجسٹرڈ ہے تو معاملات بھی یہیں سے چلائے جائیں گے۔

اس کے بعد 5 ستمبر 2016 کو سندھ ہائی کورٹ اور ریگل چوک پر بانی متحدہ کے حق میں دھمکی آمیز بینرز آویزاں کردیے گئے تھے جن میں لکھا تھا کہ ’جو قائدِ تحریک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے‘۔

مزید پڑھیں: بدلہ گروپ کی چاکنگ، فاروق ستار نے سیکیورٹی مانگ لی

اس کے علاوہ مذکورہ بینر پر 'قائد تحریک' اور 'جانشین الطاف حسین' کے الفاظ بھی نمایاں طور پر سرخ سیاہی سے لکھے ہوئے تھے۔

اس کے دو روز بعد پھر 'نامعلوم افراد' کی جانب سے شہر میں بینرز آویزاں کیے گئے، جن میں ملک سے غداری کی سزا موت قرار دی گئی تھی، مرکزی شاہراہوں پر پینافلیکس بینر پر لال روشنائی سے ’’جوملک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے‘‘ تحریر تھا، جبکہ ان کے آخر میں ’اہلیان کراچی‘ اور ’اہلیان پاکستان‘ پرنٹ تھا۔

اس کے بعد 9 ستمبر 2016 کو کراچی کے مختلف علاقوں میں پھر نامعلوم افراد نے چاکنگ کی جس میں تحریر کیا گیا تھا کہ اردو بولنے والا وزیراعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا؟ جبکہ مہاجر وزیراعلیٰ کب بنے گا؟

پھر ایم کیو ایم (پاکستان) کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر کے باہر بھی بدلہ گروپ کے نام سے دھمکی آمیز چاکنگ کی گئی تھی جس کے بعد فاروق ستار نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا تھا۔