دنیا

امریکا میں تاریخ رقم کرنے والی صومالی نژاد مسلم خاتون

34 سالہ سابق تارک وطن خاتون نے ریاست مینیسوٹا کے ڈسٹرکٹ 60B سے مقامی اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

اگرچہ ہیلری کلنٹن امریکا کی پہلی خاتون صدر بننے میں ناکام رہی مگر 34 سالہ الہان عمر نے اس وقت تاریخ رقم کردی جب وہ امریکا میں پہلی صومالی رکن مجلس قانون ساز بن گئیں۔

34 سالہ یہ خاتون سابق تارک وطن ہیں جنھوں نے ریاست مینیسوٹا کے ڈسٹرکٹ 60B سے مقامی اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

اس طرح وہ پہلی صومالی نژاد امریکی خاتون بن گئیں جنھیں یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

الہان عمر 12 سال کی عمر میں اس وقت امریکا پہنچی تھی جب ان کے آبائی وطن صومالیہ میں خانہ جنگی کا آغاز ہوگیا تھا۔

صومالیہ سے امریکا پہنچنے سے پہلے انہوں نے 4 سال کینیا کے ایک پناہ گزین کیمپ میں گزارے تھے۔

اب وہ امریکی ایوان کا حصہ بن گئی ہیں اور یہ کامیابی اس وقت ملی جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر منتخب ہوئے جو مینیسوٹا کے صومالی تارکین وطن کے بارے میں کہہ چکے ہیں کہ وہ انتہا پسندانہ خیالات پھیلا رہے ہیں۔

مینیسوٹا میں پچاس ہزار کے لگ بھگ صومالی نژاد افراد مقیم ہیں۔

اپنی کامیابی کے بعد انہوں نے کہا ' مجھے اس کامیابی پر بہت زیادہ فخر ہے کیونکہ مینیسوٹا ڈسٹرکٹ 60B بے مثال ہے، میرے پڑوسی اور ہر ایک اس کمرے میں موجود ہے اور اس بات کی نمائندگی کررہا ہے ایک قوم کی حیثیت سے ہم کیا ہے، ہم اپنے تنوع کے باوجعد متحد ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی پارلیمنٹ میں کچلے ہوئے طبقوں کی آواز بنیں گی' میں افریقی برادری، نوجوانوں، خواتین اور مسلمانوں کی آواز وہاں پہنچاﺅں گی'۔

اس مقابلے کے دوران الہیان عمر کو زیادہ سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیونکہ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیدوار خاندانی وجوہات کی بناءپر دستبردار ہوگیا تھا۔

الہیان عمر کے مطابق ' مجھے حجاب پہننے پر فخر ہے'۔