کاروبار

ٹرمپ کی کامیابی، عالمی مارکیٹس میں اتارچڑھاؤ

ایشیائی تجارتی مارکیٹس میں ٹرمپ کی فتح کی بعد امریکی ڈالر کی قیمت گرگئی اور اسٹاک مارکیٹس نیچے آگئیں۔

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں ہیلری کلنٹن کی شکست نے عالمی مارکیٹس کو بھی ہلا کر رکھ دیا، سرمایہ کار خوف میں مبتلاہیں کہ وائٹ ہاؤس کے لیے ری پبلکن امیدوار کے انتخاب سے معاشی اور عالمی سطح میں غیریقینی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

ایشیائی تجارتی مارکیٹس میں ٹرمپ کی فتح کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت گرگئی اور اسٹاک مارکیٹس نیچے آگئیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انتخابی وقت گزرنے اورٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے امکانات روشن ہونے کے ساتھ ہی میکسیکو کی کرنسی پیسو تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔

ٹرمپ کی ممکنہ جیت کا خدشہ پیسو کی قدر پر کئی ماہ سے حاوی تھا، جس کی وجہ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کے ساتھ تجارتی معاہدے کو ختم کرنے اورمہاجرین کی جانب سے گھر بھیجی جانے والی ٹیکس رقم سے امریکی سرحد کے جنوب میں دیوار قائم کرنے کا خطرہ تھا۔

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مختلف پالیسیوں سے متعلق واضح بے یقینی پائی جاتی ہے جبکہ تجارت سے متعلق ان کے خیالات پر بھی تجارتی مارکیٹس شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

ری پبلکن امیدوار اور سیاسی نووارد ٹرمپ کے امریکا کا صدر منتخب ہوجانے کے بعد یورپی شیئرمارکیٹ نے کم ترین سطح سے کام کا آغاز کیا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب

یورپی مارکیٹس کے آغاز سے کچھ دیر قبل ہی ٹرمپ نے اپنی فاتحانہ تقریر کی تھی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مخالفت کا راستہ اختیار نہیں کریں گے اور دیگر اقوام کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

دوسری جانب، یورپی اسٹاک ایکسچینج ’اسٹاکس یورپ 600‘ 1.1 فیصد گرگئی تاہم بعد میں اس میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی۔

ٹرمپ کی فتح کے بعد لندن لسٹڈ بینکس کے شیئرز اور ویلتھ مینیجرز میں بھی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔

یورپ کے سب سے بڑے بینک ایچ ایس پی سی میں تجارت کا آغاز ہی 2.8 فیصد اسٹاک سلائیڈ سے ہوا اور ڈالر کے مقابلے میں پیسو کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں ائی۔

سویڈن کی اسٹاک مارکیٹ بھی ٹرمپ کی فتح سے متاثر ہوئی مگر یہاں 0.7 فیصد بہتری دیکھی گئی جبکہ کلنٹن کی صدارت میں کڑی ریگولیشنز دیکھنے والے صحت کے شعبے میں بھی 2.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

ادھر جاپان میں نیکیی کا آغاز تو کچھ اضافے سے ہوا مگر مڈ سیشن بریک کے بعد صورتحال بالکل بدل گئی اور بریک کے بعد بہتری ہونے کے باوجود بھی انڈیکس 5.4 فیصد کمی پر بند ہوا۔