کراچی میں پھر ’فرقہ وارانہ‘ ٹارگٹ کلنگ
کراچی: شہر قائد میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 2 افراد ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق 35 سالہ سید کامران عباس اور 50 سالہ انور علی کاظمی نیو رضویہ سوسائٹی میں مجلس میں شرکت کے بعد واپس گھر جارہے تھے کہ اسی دوران راستے میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے یونیورسٹی روڈ پر ان کی کار پر حملہ کردیا۔
فائرنگ کے بعد دونوں کو قریبی ڈاؤ یونیورسٹی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے کامران عباس کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) گلشن پولیس ڈاکٹر فہد احمد کا کہنا تھا کہ بظاہر واقعہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے اہلسنت والجماعت کے کارکنان سمیت 6 ہلاک
مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ’آرمی چیف جنرل راحیل شریف شہر میں عزاداروں کے قتل کا کب نوٹس لیں گے۔‘
پولیس ترجمان کے مطابق اورنگی ٹاؤن کی مسقط کالونی میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 19 سالہ اسرار احمد ہلاک ہوگیا۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کراچی میں فرقہ وارانہ طور پر مسلح حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جمعہ کے روز ملک کے سب سے بڑے شہر میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں کالعدم اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے 5 کارکنان سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اہل سنت والجماعت کے کارکنان پر پٹیل پاڑہ اور شفیق موڑ پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔
مزید پڑھیں: پٹیل پاڑہ فائرنگ: سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی گرفتار
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر سید فیصل رضا عابدی کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
بعد ازاں پولیس نے انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرکے پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں شامل تفتیش کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مجلس پر فائرنگ، 5 افراد ہلاک
قبل ازیں 29 اکتوبر کو کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 4 پر واقع تھانے کی پچھلی گلی میں واقع گلی میں مجلس عزا پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی گھرانے کے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے قبل 18 اکتوبر کو لیاقت آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں مجلس پر دستی بم حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہو گئے تھے۔