پاکستان

عالمی مقابلے میں پاکستانی طالب علموں کی بڑی کامیابی

بوسٹن میں ہونے والے مقابلے میں 300 سے زائد ٹیموں نے حصہ لیا، جن میں ہارورڈ اور اوکسفورڈ کی ٹیمز بھی شامل تھیں۔

12 انڈر گریجویٹ طالب علموں پر مشتمل پاکستانی ٹیم نے بوسٹن میں منعقد انٹرنیشنل جینیٹکلی انجینئرڈ مشین (آئی جی ای ایم) عالمی چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ اپنے نام کرلیا۔

5 لڑکیوں اور 7 لڑکوں پر مشتمل اس پاکستانی ٹیم کی 15 سال سے منعقد ہونے والے اس عالمی آئی جی ای ایم مقابلے میں پہلی شرکت تھی۔

ملک بھر سے منتخب طالب علم اس موسم گرما پشاور میں جمع ہوئے تاکہ پاکستان کو لاحق ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سینتھیٹک بائیولوجی کے اہم زمرے کٹنگ ایج کو استعمال میں لایا جاسکے۔

بوسٹن میں ہونے والے مقابلے میں 300 سے زائد ٹیموں نے حصہ لیا، جن میں دنیا کے مشہور تعلیمی اداروں ہارورڈ اور اوکسفورڈ کی ٹیمز بھی شامل تھیں۔

پاکستانی ٹیم کے سپر وائزر اور محقق اور سیکوس یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو بائیوسائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ، ’ہمیں اس موقع کا انتظار تھا کہ ہم پاکستان میں سینتھیٹک بائیولوجی کو متعارف کراسکیں، اور اس سے بہتر راستہ کیا ہوسکتا ہے کہ طالب علموں کو کٹنگ ایج بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ کا موقع فراہم کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ، اینڈروائڈ اور آئی او ایس کے دور میں ہم ونڈوز 95 سے نہیں کھیل سکتے، ملک میں لائف سائنس کے شعبے میں ترقی کی اشد ضرورت ہے۔

پچھلے برس اس مقابلے میں دنیا بھر کی 285 ٹیموں نے حصہ لیا تھا۔