پاکستان

گڈانی: تیل بردار بحری جہاز میں دھماکا، 17 افراد ہلاک

50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، ٹینک میں تیل موجود ہونے کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔
| |

حب: گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ایک ناکارہ بحری جہاز میں ہونے والے متعدد دھماکوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

بلوچستان کے سیکریٹری داخلہ اکبر ہریفال نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کسی حملے کے تاثر کو رد کردیا اور کہا کہ 'گیس سلینڈر کے دھماکے کے نتیجے میں جہاز میں آگ لگی۔'

اطلاعات کے مطابق استعمال شدہ تیل بردار بحری جہاز میں ایک سے زائد دھماکے ہوئے جبکہ ٹینک میں تیل موجود ہونے کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) حب کا کہنا تھا کہ آگ کی شدت کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک 17 لاشیں نکالی جاچکی ہیں تاہم حکومتی عہدیداران نے 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

ڈپٹی کمشنر لسبیلہ ذوالفقار علی شاہ نے بتایا، 'ہمارے پاس بحری جہاز پر 16 افراد کی ہلاکت کی رپورٹس ہیں'۔

بحری جہاز میں کام کرنے والے مزدوروں نے بتایا کہ حادثے کے وقت 100 کے قریب افراد وہاں موجود تھے جبکہ دھماکا ہوتے ہی متعدد مزدوروں نے سمندر میں چھلانگ لگاکر جان بچائی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق جہاز میں وقفے وقفے سے 8 دھماکے ہوئے اور حادثہ اس وقت پیش آیا جب جہاز میں گیس ویلڈنگ کا کام جاری تھا۔

علاقے میں امدادی کارکنوں کی تعداد انتہائی کم ہے جبکہ آگ بجھانے کے لیے محض ایک فائر بریگیڈ کی گاڑی موقع پر پہنچ سکی جو آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہی تھی۔

مزدوروں کو نکالنے کے لیے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مشترکہ طور پر ریسکیو آپریشن کیا۔