پاکستان

'پی ٹی آئی کی مسلح جتھے اسلام آباد لانے کی کوشش'

پرویز خٹک نے دارالحکومت میں مسلح جتھے لانے جبکہ عمران خان خون خرابے کی کوشش کررہے ہیں، خواجہ آصف

وزیردفاع خواجہ آصف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مسلح جتھے لانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان خون خرابے کی کوشش کررہے ہیں۔

خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے آج اسلام آباد میں مسلح جتھے لانے کی کوشش کی ہے۔

مذکورہ ٹوئٹ ہی میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک کا یہ اقدام دارالحکومت اسلام آباد پر حملہ ہے جبکہ عمران خان کی جانب سے ایک مرتبہ پھر خون خرابے کی کوشش کی گئی ہے۔

وزیر دفاع نے مزید ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اسلحہ لانا، آگ برساتی زبان کا استعمال کرنا اور پُر تشدد احتجاج حملے کا واضح اعلان ہے۔

دوسری جانب ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سرکاری ٹی وی چینل 'پی ٹی وی' کو انٹرویو کے دوران پی ٹی آئی کو سمجھ بوجھ سے عاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے بلانے کے باوجود عمران خان عدالت نہیں گئے، تاہم حکومت عدالتوں کو احترام کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت عدالت کے ہر فیصلے کا احترام کرے گی لیکن حکومتی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 'قومی اداروں پر حملے روکنے کیلئے طاقت کا بھرپور استعمال'

وزیر دفاع نے کہا کہ دھرنا احتجاج تک محدود رہا تو ضرور کرنے دیا جائے گا لیکن فساد پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تمام مسائل کو سیاسی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کو تیار ہے تاہم اس حوالے سے کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔

انھوں نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو تماشہ قرار دیتے ہوئے اسکے جلد ختم ہونے کا یقین بھی ظاہر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'بھارتی اشتعال انگیزی اور عمران خان کے دھرنے کا آپس میں تعلق'

ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے فوج اور حکومت کے درمیاں اختلافات کی خبریں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوج ایک ہی صفحے پر ہیں اور دونوں کا مقصد ہی وطن کا دفاع ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی اور جنرل راحیل شریف کی جمہوریت کیلئے خدمات قرض ہیں، حکومت فوج کی ساکھ کی حفاطت کرنا چاہتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خبر لیکس پر تفتیش ابھی شروع نہیں ہوئی تاہم دوچار روز میں اس کے آغاز کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: 'جن مدارس کو فنڈز دیے گئے وہ اب عمران خان کے ساتھ ہیں'

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں ہارون آباد پل سے رکاوٹوں کو ہٹاکر اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس برہان انٹرچینج پر آمنے سامنے آگئے جہاں پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

پی ٹی آئی نے 2 نومبر کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے اور پی ٹی آئی خیبر پختوا کے کارکنان وزیراعلیٰ کی قیادت میں احتجاج میں شامل ہونے کے لیے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔