پاکستان

راولپنڈی بنا میدان جنگ

راولپنڈی میں لال حویلی کے قریب کمیٹی چوک پر پولیس اور سیاسی جماعتوں کے کارکن ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔

راولپنڈی، اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کے بعد عمران خان کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی احتجاج میں تیزی آئی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات میں بھی تیزی آگئی ہے۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے یوتھ کنونشن میں شریک کارکنوں کی گرفتاری کے بعد جمعہ (آج) ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے باعث مختلف شہروں میں پی ٹی آئی نے مظاہرہ کیا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے اعلان کے مطابق نماز جمعہ کے بعد عوامی مسلم لیگ کے کارکنان نے لال حویلی کی جانب مارچ کی کوشش کی، تاہم راولپنڈی کے کمیٹی چوک پر پولیس اور اے ایم ایل کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی احتجاج: شیخ رشید کی بائیک پر آمد، پولیس کا لاٹھی چارج

پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔

اسلام آباد میں بنی گالہ میں بھی عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر وقفے وقفے سے پی ٹی آئی کارکن اور پولیس آمنے سامنے ہوتے رہے۔

بنی گالہ میں کارکنان کی جانب سے پولیس پر متعدد بار پتھراؤ کیا گیا، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کرتے ہوئے تحریک انصاف کے کئی کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔