شیخ رشید کو لال حویلی کی زمین خریدنے کی پیشکش
لاہور: متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ (ای ٹی بی پی) کے چیئرمین صدیق الفاروق نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو پیشکش کی ہے کہ وہ لال حویلی سے ملحقہ بورڈ کی وہ زمین خرید لیں، جس پر انھوں نے کافی عرصے سے قبضہ کر رکھا ہے۔
ایک پریس کانفرس کے دوران صدیق الفاروق کا کہنا تھا کہ متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ چاہتا ہے کہ شیخ ریشد بورڈ کی زمین خالی کرنے کے حوالے سے عدالتی فیصلے کی تعمیل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'پوری حویلی ای ٹی بی پی کی ملکیت نہیں ہے، بورڈ صرف حویلی سے ملحقہ 10 مرلہ زمین کا مالک ہے، جس پر شیخ رشید نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے، لہذا انھیں یا تو یہ زمین خالی کردینی چاہیے یا پھر وہ اسے 15 کروڑ روپے میں خرید لیں۔'
مزید پڑھیں:شیخ رشید کو ’لال حویلی‘ خالی کرنے کا حکم
صدیق الفاروق نے کہا کہ 'مذکورہ پراپرٹی اس سے قبل مزارعوں کے استعمال میں تھی، جو بورڈ کو اس کا ماہانہ کرایہ دیا کرتے تھے، پرویز مشرف کے دور میں شیخ رشید نے اس زمین (بوہر بازار میں ڈی 158، ڈی 329) پر قبضہ کرلیا تھا۔'
انھوں نے بتایا کہ '21 نومبر 2014 کو ایڈمنسٹریٹر کے دفتر سے شیخ رشید کو مذکورہ زمین خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا، جسے انھوں نے عدالت میں چیلنج کردیا اور 17 سماعتوں کے دوران شیخ رشید نے 9 مرتبہ کیس ملتوی کروایا۔'
صدیق الفاروق کے مطابق، 'شیخ رشید صرف 7 اگست 2015 اور 25 جولائی 2016 کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے، ان کی غیر موجودگی میں ان کا بھتیجا اور سیکریٹری حاضر ہوتا رہا اور وہ اپنے قبضے کو قانونی ثابت نہیں کرسکے'۔
یہ بھی پڑھیں: لال حویلی اور شیر پنجاب
انھوں نے شیخ رشید سے درخواست کی کہ اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیں اور سرکاری زمین کو متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ کے حوالے کردیں۔
دوسری جانب راولپنڈی کے زونل ایڈمنسٹریٹر کو لاہور ٹرانسفر کیے جانے کے حوالے سے صدیق الفاروق نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ اس کا لال حویلی کیس سے کوئی تعلق ہے، انھوں نے اسے ایک روٹین کا معاملہ قرار دیا۔
یہ خبر 28 اکتوبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی